ہاتھ سے تیار کردہ ثقافتی اشیا کے ذریعے سندھ کی ثقافت اجاگر کرنے والی 100 سالہ اماں بشیراں

ضلع گھوٹکی کے شہر اوباڑو میں سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے محبت کا انوکھا انداز اپنانے والی 100 سالہ ضعیف خاتون بشیراں بی بی اپنی مثال آپ ہیں، جو اپنے فن اور ہاتھ کی مدد سے کھجور کے خشک پتوں کے ساتھ ساتھ چمک دار پلاسٹک کے ریپر سے روٹی رکھنے والی خوبصورت رنگ برنگی چھبیاں اور روٹی دان تیار کرتی ہیں۔

سندھ کی ثقافت خوبصورت چھبیاں مہمان نوازی طور پر بھی پیش کی جاتی ہیں۔

اماں بشیراں کا کہنا ہے کہ خوبصورت چھبیاں بنانے کیلئے چمک دار پلاسٹک کے ریپر کو کٹائی کرکے لپیٹنے کے بعد سوئی کے ساتھ سلائی کی جاتی ہے بڑی محنت کے بعد ایک سادہ سی چھبیی تیار ہوتی ہے چھبی کو دیدہ زیب بنانے کیلئے رنگ برنگے دھاگوں سے پھول لگانے کے ساتھ خوبصورتی میں اضافہ کرنے کیلئے شیشوں کا کام بھی کیا جاتا ہے۔

ان کے نواسے عاشق علی ملک نے ویب سائٹ 24 اردو کو بتایا کہ نانی جان کی عمر سو سال کے قریب ہے، وہ تندرست ہیں، پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے نواسے, نواسی، پوتے اور پوتیوں سمیت محلے والوں اور رشتے داروں کو بھی رنگ برنگی چھبیاں بناکر دیتی ہیں اور اپنی محبت کا اظہار کچھ اس طرح کرتی ہیں۔

ان کے پوتے مزمل ملک نے کہا کہ دادی جان رشتے داروں کے ہاں جہاں جاتی ہے تو وہیں خوبصورت چھبیاں بناکر دیتی ہے یہ ان کا محبت کا انوکھا انداز ہے خوبصورت چھبیاں ملنے پر رشتے دار بھی خوش ہوتے ہیں،

100 سالہ ضعیف خاتون بشیراں بی بی نے کہا کہ رشتے دار عزیز واقارب مجھ سے خوبصورت چھبیاں تیار کرواتے جنہیں تحائف کے طور پر اپنے پیاروں اور شادی بیاہ کے موقع پر جہیز میں بھی فراہم کرتے ہیں خوبصورت چھبیاں بنانا میرا شوق ہے کسی سے سامان تک پیسے وصول نہیں کرتی اس فن کو زندہ رکھنے اور محبت بانٹنے کیلئے یہ کام کرتی ہوں۔