سردیاں آتے ہی سندھ بھر میں چائے کی مانگ بڑھ گئی، لوگ یومیہ 10 کپ بھی پینے لگے

سندھ کے ساحلی شھروں سجاول اور ٹھٹھہ میں اکثر لوگ دودھ پتی قہوہ، الاچی، ملائی، تیز پتی کڑک چائے اور بادام والی چائے شوق سے پیتے ہیں مگر زیادہ تر لوگ کڑک چائے تیزپتی والی کو پینا پسند کرتے ہیں، اس وقت موسم کے بدلتے تیور دیکھ کر سجاول اور ٹھٹھہ کی مشہور گرما گرم دودھ پتی چائے کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ہے، لوگ گرم گرم چائے چسکیاں لے کر موسم سرما کا خوب مزہ لے رہے ہیٓںِ اسی لئے ہی چائے کے شوقین کہتے ہیں کہ موسم نے لی انگڑائی، دل میں چائے پینے کی چاہت امڈ آئی۔

انسان کی فطرت رہی ہے کے ماحول کے حساب سے ہر چیز کو اپناتا ہے، سندھ میں آج کل سرد ہوائیں چل رہی ہیں، ہر طرف سرد ہواؤں کا سماں ہے، ایسی سرد ہواؤں میں چائے پینے کا شوق بھی بڑھ جاتا ہے، چائے ویسے تو ہر موسم میں لوگ شوق سے پیتے ہیں مگر سردی میں چائے پینے والوں کی اکثریت ہو جانے سے اس کی مانگ میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور چائے پینے کے شوقین اسے اشرف و المشروبات بھی کہتے ہیں۔

سجاول اور ٹھٹھہ میں سردیاں بڑھتے ہی گرما گرم دودھ پتی کی پینے کے لئے لوگوں نے چائے کے ڈھابوں اور چھوٹی بڑی ہوٹلوں کا رخ کرلیا اور چائے کی بڑی بڑی چسکیاں لگا کر کہتے ہیں سرد موسم میں چائے پینے کا مزہ ہی الگ ہے۔

چائے پینا بھی ایک نشہ ہو چکا ہے، چائے کے عادی بھلے جیب میں ایک روپیہ بھی نہ ہو مگر چائے پینے کے لئے ہوٹلوں سے ادھار پرایک کپ چائے پینے جاتے ہیں ، ٹھنڈے موسم میں دھواں دار چائے کی چسکیاں لیتے لوگ ہر چسکی پہ خود کو تر و تازہ محسوس کرتے ہیں۔

گرما گرم چائے پینے سے جسم میں سے سردی ختم ہونے کے ساتھ تھکاوٹ بھی دور جاتی ہے جب کہ ذہن کو سرور اور سکون بھی ملتا ہے، پورے دن کے کام کی تھکاوٹ کڑک چائے ایک دم میں ختم کردیتی ہے، سردی میں صبح ہوتے ہی کثیر تعداد میں لوگ بس اسٹاپ یا شھر کے دیگرعلاقوں میں چھوٹے چھوٹے چائے ڈھابوں کے باہردھوپ میں کرسیاں لگا کر دھواں دار چائے کی چسکیاں لے کر اور ساتھ میں سگریٹ کے کش بھی لگاتے ہوئے سردی سے بچنے اور ذہنی سکون بھی کرتے ہیں۔

چائے پینے کے شوقین خالد طاہرانی نے بتایا کے وہ روزانہ چھ سے سات کپ چائے عموماً پیتے ہیں اور چائے کے عادی ہوگئے ہیں اور دن بھر میں چائے نہیں پیتے تو سر میں درد اور بھاری پن بے چینی سی محسوس ہونے لگتی ہے اور چائے پینے سے ہی نارمل ہو تے ہیں، اس لیئے صبح اٹھ کر ناشتے کے وقت پر گھر میں چائے پی کر باہر نکلتے ہیں اور دن بھر میں مختلف ہوٹلوں اور چائے کے ڈھابوں پر اکثر دوستوں کے ساتھ چائے پینے جاتے ہیں اور گرما گرم دودھ پتی چائے کا لطف لیتے رہتے ہیں۔

ان کی طرح سجاول اور ٹھٹھہ کے دیگر لوگوں کا بھی یہ ہی کہنا تھا کہ موسم کیسا بھی ہو سرد یا گرم چائے تو ہر موسم میں پینے کے لئے چاہئے، چائے کے عادی ہوگئے ہیں چائے پیے بغیر نہیں رہ سکتے۔