بحریہ ٹاؤن کے جمع 65 ارب روپے میں سے سندھ حکومت کو 6 ارب کی پہلی قسط موصول

سپریم کورٹ کے حکم پر بحریہ ٹاؤن جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے 65 ارب روپے میں سے حکومتِ سندھ کو 6 ارب روپے کی پہلی قسط 29 نومبر کو موصول ہوگئی۔

گزشتہ ہفتے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 460 ارب روپے کے بحریہ ٹاؤن تصفیہ کیس کی سماعت کے دوران حکم دیا تھا کہ 35 ارب روپے وفاقی حکومت اور 30 ارب روپے حکومت سندھ کو ادا کیے جائیں۔

اب ذرائع کے مطابق حکومتِ سندھ کو ایک ایڈوائس موصول ہوئی کہ 6 ارب روپے صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے گئے۔

اب نگران وزیراعلیٰ سندھ ریٹائرڈ جسٹس مقبول باقر اپنی کابینہ کے اراکین سے مشاورت کے بعد رقم کے استعمال کا فیصلہ کریں گے۔

خیال رہے کہ میں سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی جانب سے کراچی کی سپر ہائی وے پر 16 ہزار 896 ایکڑ اراضی حاصل کرنے کے لیے 7 برس کی مدت میں 460 ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کو قبول کر لیا تھا۔

تاہم بحریہ ٹاؤن نے گزشتہ برسوں کے دوران تقریباً 65 ارب روپے کی رقم جمع کرائی اور بعدازاں بقایہ رقم کے تصفیے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔

تاہم عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا کہ بحریہ ٹاؤن نے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں وہ قسطیں جمع نہیں کرائیں جو اس نے ایک مخصوص وقت تک ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لہٰذا بحریہ ٹاؤن کو نادہندہ تصور کیا جائے گا۔