سکھر میں جعلی بھرتیاں کرنے والے افسران کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ سکھر نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو محکمہ خوراک میں جعلی ملازمین بھرتی کرنے والے افسران کے خلاف فراڈ اور کرپشن کے مقدمات دائر کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

محکمہ خوراک کے افسران نے 113 ملازمین کو انٹرویوز کیے بغیر ہی مختلف عہدوں پر تعینات کیا، ان افراد نے ملازمت کی درخواستیں بھی نہیں دی تھیں۔

عدالت نے پہلے نیب کو 2012-2013 میں کی جانے والی بھرتیوں سے متعلق تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا، نیب نے تفتیش مکمل کرکے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تو عدالت نے قومی احتساب بیورو کو ملوث افسران کے خلاف مقدمات دائر کرکے قانونی کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا۔

نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ افسران نے میرٹ پر پورا اترنے والے امیدواروں کو پاس کرنے کے باوجود ملازمتیں نہیں دیں جب کہ 183 ایسے ملازمین کو بھرتی کیا گیا جنہوں نے ابتدائی طور پر ملازمتوں کے لیے درخواستیں ہی جمع نہیں کروائی تھیں۔

نیب کے مطابق محکمہ خوراک میں 84 عہدوں پر 183 ملازمین رکھے گئے جب کہ 113 ملازمین ایسے تھے، جنہوں نے ابتدائی طور پر درخواستیں ہی نہیں دی تھیں اور ان کے انٹرویوز کیے بغیر ہی انہیں ملازمتیں دی گئیں جب کہ حیران کن طور پر ایسے ملازمین کی ڈومیسائل بھی جعلی تھے۔

عدالت نے نیب کی رپورٹ کے بعد اسے حکم دیا کہ ملوث اعلیٰ افسران کے خلاف مقدمات دائر کرکے قانونی کارروائی کی جائے اور عملدرآمد رپورٹ تین ماہ کے اندر عدالت میں جمع کروائی جائے۔