سندھ کی مساجد میں خواتین کے لیے نماز کی جگہ لازمی مختص کرنے کا فیصلہ
سندھ حکومت نے صوبے کی مساجد میں خواتین کے لیے نماز کی خصوصی اور لازمی جگہ مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا، اب صوبے بھر کی تمام مساجد میں خواتین بھی نماز کی ادائیگی کریں گی۔
اگر اس وقت بھی سندھ بھر کی مساجد میں خواتین نماز کی ادائیگی کرتی ہیں لیکن اس وقت تمام مساجد میں خواتین کے لیے لازمی جگہ مختص نہیں ہے۔
لیکن اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام مساجد کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ خواتین کے لیے جگہ مختص کریں۔
وزیر قانون و اوقاف عمر سومرو کی صدارت میں محکمہ اوقاف کا اہم اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری اوقاف منور مہیسر، ایڈیشنل سیکریٹری اوقاف اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کو افسران نے مساجد، مدارس کی رجسٹریشن اور خواتین کے نماز پڑھنے کے لیےعلیحدہ جگہ مختص کرنے سے متعلق بریفنگ دی۔
سیکریٹری منور علی مہیسر نے بریفنگ میں بتایا کہ سندھ بھر میں 8903 مدارس رجسٹرڈ کئے ہیں، مزید مساجد اور مدارس کو رجسٹرڈکرنے پر کام ہورہا ہے۔
وزیر قانون عمر سومرو نے ہدایت جاری کی کہ محکمہ اوقاف دیگر متعلقہ محکموں سے ملکر مساجد اور مدارس کو رجسٹرڈ کریں ساتھ ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل شروع کرے۔
وزیر قانون اور اوقاف نے افسران کو ہدایت کی کہ کہ وہ علمائے کرام سے مشاورت کرکے مدارس میں تکنیکی مہارت کے پروگرام اور آئی ٹی کورسز بھی متعارف کروانے کے اقدامات کریں۔
وزیر اوقاف نے افسران کو ہدایت کی کہ فوری طور پر محکمہ اوقاف کی77مساجد میں خواتین کے لیے جگہ مختص کی جائے اور اس ضمن میں سرکاری سرکلر بھی نکالا جائے۔
نگران وزیر نے ہدایات کیں کہ اس حوالے سے انگریزی،اردو، سندھی اور گجراتی زبانوں میں آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔