سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار سے گیس اور ہائیڈروکاربن کے ذخائر دریافت

تیل اور گیس تلاش کرنے والے وفاقی حکومت کے ادارے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار سے گیس، خام تیل اور ہائیڈروکاربن کے نئے ذخائر دریافت کرلیے۔

او جی ڈی سی ایل مختلف نجی اور سرکاری کمپنیوں کے اشتراک اور جوائنٹ وینچر کے تحت ملک بھر میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرنے میں مصروف ہے۔

ضلع سجاول سے بھی گیس کے مزید ذخائر دریافت

کمپنی کو سب سے زیادہ کامیابی سندھ میں ملی ہے جب کہ بلوچستان سے بھی تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں لیکن حالیہ مہینوں میں او جی ڈی سی ایل سمیت دیگر کمپنیوں کو سب سے زیادہ سندھ میں کامیابی ملی ہے۔

انگریزی اخبار بزنس ریکارڈر کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کو آگاہی دی کہ کمپنی نے ٹنڈو الہ یار سے گیس اور خام تیل کے بڑے ذخائر دریافت کرلیے۔

سندھ کے ضلع گھوٹکی سے گیس کے مزید ذخائر دریافت

کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ کمپنی نے نئے ذخائر درس کے علاقے میں پہلے درس ویسٹ ٹو کی لوکیشن سے دریافت کیے، جہاں سے پہلے سے ہی تیل اور گیس نکالا جا رہا ہے۔

او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ کنویں کو 2,081 میٹر کی گہرائی تک کھودا گیا تھا، جہاں سے 90 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس، 360 بیرل یومیہ خام تیل اور ہائیڈروکاربن ملنے کی امید ہے۔

سانگھڑ میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر دریافت، پنجاب کو مبارک باد

کمپنی نے تصدیق کی کہ کنویں کی کھدائی سے معلوم ہوا کہ گیس اور تیل کا پریشر بھی تیز ہے اور وہاں سے معدنیات نکالنے میں مشکلات نہیں ہوں گی۔
ٹنڈو الہ یار سے گیس دریافت کیے جانے سے دو ہفتے قبل سجاول سے بھی گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے گئے تھے۔

رواں برس سندھ کے مختلف اضلاع گھوٹکی، سانگھڑ، حیدرآباد، سجاول اور ٹنڈو الہ یار سے مختلف کمپنیوں نے متعدد بار تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔