سندھ بھر کے سیلاب متاثرین کو گھر تعمیر کراکے دینے کا منصوبہ سست روی کا شکار، ایک بھی متاثر کو مکمل رقم نہ مل سکی

سندھ بھر کے سیلاب متاثرین کو گھر تعمیر کرکے دینے کا پروگرام ناکام ہوگیا،صوبے بھر میں 21لاکھ متاثرین میں سے محض 3 لاکھ کے قریب افراد کو رقم دیئے جانے اور ایک بھی متاثر کو اکتوبر کے اختتام تک چوتھی قسط جاری نہ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا یے۔

سندھ بھر کے بیشتر اضلاع میں آج بھی سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے اور جھونپڑیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب لاکھوں خاندان اس انتظار میں ہیں کہ جلد انہیں گھروں کی تعمیر کے لیے ابتدائی رقم دی جائے گی۔

سندھ بھر میں سیلاب کے باعث 25 لاکھ گھر تباہ ہوئے تھے جبکہ سوا کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے تھے لیکن ایک سال گزر جانے کے باوجود ان کی بحالی نہیں کی جا سکی۔

سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک اور وفاقی حکومت کے تعاون سے حکومت سندھ نے 20 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کو گھر بنانے کے لیے 3لاکھ روپے چار قسطوں میں جاری کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

پروگرام کو 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ہی شروع کیا گیا تھا لیکن متعلقہ اداروں کی نااہلی کی وجہ سے مذکورہ پروگرام ناکام ہوتے دکھائی دیتا ہے، اکتوبر کے اختتام تک ایک بھی متاثر کو مکمل رقم نہیں دی گئی تھی۔

دستیاب معلومات کے مطابق سندھ میں 2 لاکھ متاثرین کو 75ہزار روپے کی ایک قسط‘70 ہزار کے قریب متاثرین کو دوسری قسط15 ہزار متاثرین کو تیسری قسط جبکہ ایک بھی متاثر کو اکتوبر کے اختتام تک چوتھی قسط جاری نہیں کی گئی تھی۔

تاہم دوسری جانب سندھ میٹرز کو موصول معلومات کے مطابق صوبے کے ہزاروں افراد نے گھروں کی تعمیر مکمل کروالی ہے اور انہیں بتایا گیا ہے کہ انہیں آخری اور چوتھی قسط جلد جاری کردی جائے گی۔