شکارپور میں نوعمر لڑکی سردار کے بنگلے سے بازیاب، ریپ کا انکشاف
شمالی سندھ کے ضلع شکارپور میں تین سے سال سے لاپتا لڑکی کو غازی منگنیجو نامی وڈیرے اور سردار کے بنگلے سے بازیاب کرالیا گیا، 13 سالہ کم سن لڑکی کے ساتھ ریپ کیے جانے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔
سندھی اخبار پنھنجی اخبار کے مطابق پولیس نے لڑکی کو بنگلے سے بازیاب کرانے کے بعد وومین پولیس کی معرفت تھرڈ ایڈیشنل جج کی عدالت میں پیش کیا، جہاں عدالت نے لڑکی کو وومین پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس لاڑکانہ اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شکارپور کو ملزم کے خلاف مقدمہ دائر کرکے قانونی کارروائی کا حکم بھی دیا۔
رپورٹ کے مطابق سردار کے بنگلے سے بازیاب کرائی گئی 13 سالہ شازیہ منگنیجو شکارپور ضلع کے گوٹھ گاہیجا کی رہائشی ہے، جو مبینہ طور پر 3 سال سے وڈیرے کے بنگلے میں قید تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وڈیرے کی عمر 65 برس ہے اور اس نے لڑکی کے والدین کو شادی کے عوض مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے کی پیش کش بھی کی تھی، جسے والدین نے مسترد کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بازیاب کرائی گئی بچی شازیہ کے ساتھ وڈیرے کے بنگلے پر ریپ کیے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے، تاہم اس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
دوسری جانب وڈیرے کے بنگلے سے کم سن لڑکی کے بازیاب ہونے اور ان کے ساتھ مبینہ ریپ کے انکشافات کے بعد سوشل میڈیا پر پولیس اور انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وڈیرے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔