صنفی تشدد کے خلاف 16 دن کی عالمی مہم اختتام پذیر

نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (این سی ایس ڈبلیو) یو این ویمن اور حکومت جاپان کے تعاون سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف 16 دن کی عالمی مہم 10 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگئی۔

خیال رہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف 16 دن کی سرگرمی ایک بین الاقوامی سول سوسائٹی کی زیر قیادت سالانہ مہم ہے، یہ ہر سال 25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے شروع ہوتی ہے اور 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے دن پر ختم ہوتی ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔

اس سال پاکستان میں مذکورہ مہم ’کوئی جواز نہیں‘ کے سلوگن کے ساتھ 25 نومبر کو سندھ کے تاریخی مقام موئن جو دڑوسے کیا گیا،جس کے بعد بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ، خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور اور اختتام پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اختتامی تقریب منعقد کی گئی۔

مہم کے دوران موئن جو دڑو سمیت تمام شہروں کے مقامات کو اورنج کلر کے ساتھ روشن کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ خواتین کے معاشی استحکام کی اہمیت پر مبنی اسٹریٹ تھیٹرز بھی پیش کیے گئے۔

اسلام آباد میں منعقد کی گئی اختتامی تقریب میں گھروں پر کام کرنے والے کارکنوں کے تعاون کو اجاگر کرنے کیلئے ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں وہ خواتین شامل تھیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے معاشی بااختیار بنانے کے اقدام کی مدد سے اپنی زندگیاں بدلں۔

اس سال اس مہم کو "خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے سرمایہ کاری کریں” کی تھیم سے منایا گیا۔

اس سال مذکورہ مہم آئین پاکستان کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر چلائی گئی، جس کے تحت انصاف، مساوات اور انسانی وقار کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

مہم کے اختتام پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی گئی اور اس مہم کو قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے یواین ویمن اور حکومت جاپان کے تعاون سے مکمل کیا۔

عالمی اور تاریخی مہم کے ذریعے نہ صرف خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کے نازک مسئلے کو حل کیا بلکہ آئین پاکستان کی 50 ویں سالگرہ کے جشن کو بھی مارک کیا، جس سے بنیادی حقوق اور مساوات کے عزم کو تقویت ملی۔

مہم کے اختتام پر منعقد تقریب میں نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "جب ہم ان 16 دنوں کی سرگرمی کا اختتام کر رہے ہیں، تو آئیے اپنے آئین کے اصولوں کو تجارتی تحریک کے ساتھ جوڑیں، اجتماعی کوششوں اور معاشی تبادلے کے ذریعے، آئیے ایک ایسے پاکستان کی راہ ہموار کریں جہاں پاکستان کے ہر شہری کے لیے مساوات پروان چڑھیں، تشدد ختم ہو، اور خوشحالی آئے "۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو این ویمن پاکستان کی کنٹری نمائندہ شرمیلا رسول نے کہا کہ "ہماری مہم کوئی جواز نہیں انصاف اور مساوات کے 50 سال کی یاد مناتے ہوئے، پاکستان کے آئین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں میں کوئی جواز نہیں اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو اپناتے ہوئے، ہم ہر شہری کے حقوق کی حفاظت کرنے والے آئینی ڈھانچے کو روشن کرتے ہیں، ایک ساتھ مل کر، ہم ایک ایسی قوم بناتے ہیں جہاں بہانے ختم ہو جائیں اور معاشی با اختیاریت بغیر کسی رکاوٹ کے سب کے لیے مساوی حقوق کے ساتھ جڑجائے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ثقافت جمال شاہ نے کہا کہ "ہمیں خواتین کے کردار کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ باخبر فیصلہ ساز ہیں۔ ایک معاشرہ تبھی ترقی کر سکتا ہے جب وہ اہم پالیسی فیصلوں میں خواتین کو جگہ فراہم کرے”
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج نے کہا کہ "کوئی جواز نہیں مہم ایک اصول سے زیادہ ہے، یہ ہمارا رہنما اصول ہے، ہمارا نقطہ نظر پالیسیوں سے آگے بڑھتا ہے، یہ ہمارے روزمرہ کے تانے بانے میں انسانی حقوق کو بُننے کے بارے میں ہے۔