مٹیاری سے اغوا شدہ ہندو لڑکی کا مذہب تبدیل کراکر اس کا نکاح کروادیا گیا

ضلع مٹیاری کے قصبے پلیجانی سے چند روز قبل مبینہ طور پر اغوا کی گئی نابالغ ہندو لڑکی ریکھا کا بھی مذہب تبدیل کرواکر اس کی شادی مسلمان لڑکے سے کروادی گئی اور ریکھا کا مبینہ نکاح نامہ بھی سامنے آگیا۔

سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز کے مطابق ریکھا کو چند دن قبل پلیجانی سے اغوا کیا گیا تھا اور اس کی اغوا کا مقدمہ ان کے بھائیوں کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جس میں ملزم شہزاد جسکانی کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اغوا کا مقدمہ دائر ہونے کے بعد 29 دسمبر کو ریکھا کا مبینہ نکاح نامہ سامنے آگیا، جس میں ان کا اسلامی نام کلثوم بتاکر اس کی عمر 19 سال بتائی گئی۔

نکاح نامے کے مطابق ریکھا عرف کلثوم نے اپنی پسند سے شہزاد جسکانی سے شادی کی۔

رپورٹ کے مطابق یوسی پلیجانی سے ریکھا کے حاصل کردہ برتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق ان کی عمر 14 برس ہے لیکن نکاح نامے میں ان کی عمر 19 برس بتائی گئی ہے۔

ریکھا عرف کلثوم کا مبینہ نکاح نامہ ضلع عمرکوٹ کے ایک مدرسے کی جانب سے جاری کیا گیا، جس میں ہندو لڑکی کی جانب سے اسلام قبول کیے جانے کی تصدیق بھی کی گئی۔

سندھ میں نابالغ ہندو لڑکیوں کو مبینہ اغوا کے چند دن بعد ان کے مذہب تبدیل کیے جانے اور پھر اغوا کرنے والے ملزمان سے ان کے نکاح کی خبریں آنا معمول کی بات ہے۔ صوبے کے کسی نہ نہ کسی علاقے سے کم عمر ہندو لڑکیوں کو اغوا کرکے ان کا مذہب تبدیل کراکر ان کی شادیاں مسلمان لڑکوں سے کرائی جاتی ہیں۔

ریکھا کے مبینہ اغوا اور ان کا مذہب تبدیل کرکے ان کی شادی مسلمان لڑکے سے کرانے کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج جاری ہے اور سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے غصے کا اظہار کیا۔