سزائے موت پانے والے سیشن جج مٹھی کا 10 سال سے تنخواہیں و مراعات لینے کا انکشاف

IMG-20240105-WA0004

سال 2014 میں ساتھی جج کے بیٹے کو قتل کروانے کے الزام میں سزائے موت پانے والے سیشن جج مٹھی کی جانب سے تقریبا گزشتہ 10 سال سے ماہانہ 5 لاکھ روپے تنخواہ سمیت دیگر مراعات لینے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

سیشن جج مٹھی سکندر لاشاری کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2018 میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی لیکن انہوں نے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے بھی اپریل 2020 میں اپنے فیصلے میں سکندر لاشاری کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔

سکندر لاشاری پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد حسین شاہانی کے بیٹے عاقب شاہانی کو 19 فروری 2014 کو جامشورو میں قتل کروایا۔

اس وقت پولیس نے بتایا تھا کہ مقتول عاقب شاہانی سیشن جج مٹھی سکندر لاشاری کی بیٹی کے ساتھ محبت کی شادی کرنا چاہتے تھے اور سکندر لاشاری اس کے خلاف تھے، اس لیے انہوں نے انہیں قتل کروادیا۔

ساتھی جج کے بیٹے کو قتل کروانے کا واقعہ پیش آنے کے بعد ہی سکندر لاشاری کو 2014 میں ہی معطل کردیا گیا تھا۔

اے ٹی سی میں سماعتوں کے دوران مقدمے میں 22 گواہان اور 4 عینی شاہدین کے بیانات قلمبند ہوئے، سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جج سکندر لاشاری نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا، واقعے میں جیو فینسنگ میں مجرموں کا آپس میں رابطہ پایا گیا۔

اے ٹی سی نے جرم ثابت ہونے پرسکندر لاشاری اور ان کے ساتھی عرفان بنگالی کو سزائے موت سنائی تھی، جس پر جج نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

سندھ ہائیکورٹ نے بھی اے ٹی سی ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی تھی۔
لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ معطل ہونے اور سزائے موت ملنے کے باوجود جج سکندر لاشاری گزشتہ 10 سال سے مراعات اور تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق مجرم کےخلاف سندھ ہائیکورٹ نے تاحال کوئی محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی۔ اب سزا یافتہ جج کی جانب سے 5 لاکھ سے زائد ماہانہ تنخواہ اور سرکاری گاڑی دس سال سے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق معطل جج سکندرلاشاری ہائیکورٹ کے ریکارڈ میں تاحال سینیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پرموجود ہیں۔

دوسری جانب رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ نے رابطے اورتحریری درخواست کے باوجود نجی ٹی وی کو مؤقف دینے سے گریز کیا۔