سندھ کے اسکولوں سے باہر بچوں کے حوالے سے ڈیٹا ڈیش بورڈ بنانے کا فیصلہ
حکومت سندھ نے صوبے بھر کے اسکولوں کے طالب علموں اور اسکولوں سے باہر موجود بچوں سمیت اسکول ایجوکیشن کے حوالے سے ڈیٹا ڈیش بورڈ بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
نگران وزیر تعلیم و حقوق نسواں سندھ رعنا حسین سے یونیسیف کے ڈپٹی کنٹری ریپریزنٹیٹو ڈاکٹر اینوسا کابور کی سربراہی میں آنے والے وفد نے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن سندھ کے سکول ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایس ای ایم آئی ایس)،مانیٹرنگ اینڈ ایویلوئیشن اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ آر ایم آئی ایس)کے ڈیٹا کو انضمام کر کے ایک ڈیش بورڈ بنایا جائے گا تا کہ درست اعداد و شمار سامنے آنے کے ساتھ درست فیصلوں اور اقدامات کرنے کے حوالے سے مدد مل سکے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیر تعلیم نے کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن سندھ کا یونیسیف کے تعاون سے سکول سے باہر بچوں کے اعداد و شمار کا ڈیش بورڈ بنانے اور محکمہ کے تین ڈیٹا سورس کو ملا کر ایک ڈیش بورڈ بنانے بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ملاقات کے موقع پر سیکرٹری سکول ایجوکیشن سندھ شیریں مصطفی ناریجو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈیٹا سورس انضمام سے ایک ہی پلیٹ فارم پر طالب علموں، اساتذہ، سکولوں اور دیگر ریسورسز کے حوالے سے درست ڈیٹا مہیا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ طالب علموں کے تعداد کی بنیاد پر کتب کی چھپائی اور ترسیل، فرنیچر، اساتذہ شاگرد تناسب کے سلسلے میں ممکنہ مسائل سے نمٹنے میں بھی آسانی ہو سکے گی۔
یونیسیف کے ڈپٹی کنٹری ریپریزنٹیٹو ڈاکٹر اینوسا کبورے نے اسکول سے باہر بچوں کے درست اعداد شمار کی ضرورت پر زور دیا اور اس ضمن میں یونیسیف کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جاری رولنگ ورک پلان (RWP) کو آئندہ سال بھی جاری رکھا جائے گا
جس کے لئے 7 ملین ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے، جس میں آئوٹ آف اسکول چلڈرن کے اعداد شمار پر ڈیش بورڈ بنانے کو ترجیح دی جائے گی، اس کے علاوہ سندھ میں تعلیم کی ترقی کے لیے مختلف سرگرمیوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔