سندھ کے محکمہ تعلیم میں بھارتی ڈگریوں پر بھرتیوں کا انکشاف

  • سندھ کے محکمہ تعلیم میں جعلی ڈگریوں کے بعد اب بھارتی ڈگریوں پر بھرتیوں کا اسکینڈل سامنے آگیا۔

خیال رہے کہ حکومت پاکستان کے قوانین کے مطابق بھارت کی ڈگریاں سول سرونٹ ایکٹ میں قابل قبول نہیں۔

محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے مطابق بھارت کی ڈگریوں پر سندھ میں ملازمت نہیں مل سکتی۔

لیکن محکمہ تعلیم میں 1994 میں سکھر سے بھرتی ہونے والی ایک خاتون کی تمام تعلیمی ڈگریاں بھارت کی نکلیں۔

نیوز ویب سائٹ نیوز 24 کے مطابق سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر (ڈی ای او) پرائمری شرقی شاہانہ پروین کی ڈگریاں بھارت کی نکلیں۔

رپورٹ کے مطابق شاہانہ پروین نے 12 جولائی 1979 میں میٹرک کی ڈگری گورنمنٹ جوبلی گرلس کالج کانپور سے حاصل کی۔

شاہانہ پروین نے 14 جون 1982 میں جوبلی گورنمنٹ ون کالج کانپور سے انٹر کی ڈگری حاصل کی خب کہ بیچلرس آف آرٹ کی ڈگری 1984 میں کانپور یونیورسٹی سے حاصل کی۔

رپورٹ کے مطابق شاہانہ پروین 11 جولائی 1986 میں رشتہ ازدواج سے جڑیں اور محکمہ سکول تعلیم 1994 میں سکھر میں پرائمری اسکول ٹیچرز بھرتی ہوئیں۔

معاملہ سامنے آنے کے بعد اینٹی کرپشن نے تفتیش شروع کردی، تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس طرح کے مزید کیس بھی ہوسکتے ہیں۔