وزیر صحت سندھ کی منظوری کے بغیر جے ڈی سی کو سوا دو ارب روپے فنڈز دینے کی کوشش ناکام
نگران وزیر صحت سعد خالد نیاز نے کہا ہے کہ سیکریٹری صحت منصور عباس نے ان کی منظوری کے بغیر فلاحی ادارے جعفریہ ڈیزاسٹر سیل(جے ڈی سی) کو سالانہ 2 ارب 27 کروڑ روپے دلوانے کی سمری کابینا کو بھجوائی، جس پر سیکریٹری کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئیے۔
نگران وزیر صحت سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ سمیت الیکشن کمیشن اور نگران وزیر اعلیٰ کو شکایت درج کراتے ہوئے سیکریٹری صحت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
گران وزیر صحت سعد خالد نیاز نے چیف سیکریٹری محمد فخر عالم عرفان کو لکھے گئے خط میں کہا کہ سوا دو ارب روپے کی ایڈ جے ڈی سی کو دیے کی سمری وزیر صحت کی منظوری کے بغیر کابینہ میں جمع کرا دی گئی اور اسے 22 جنوری 2024 کو شیڈول کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی رقم سے متعلق اہم فیصلے سے لاعلم رکھا گیا اور سیکریٹری صحت کے ایسے اقدامات سے نگران سیٹ اپ کی بدنامی ہو گی۔
وزیر صحت ڈاکٹر سعد نے چیف سیکریٹری سندھ سے منصور عباس کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
اپنی شکایت میں ڈاکٹر سعد نے کہا کہ نہ ہیلتھ سیکریٹری نے کام کیا نہ ہی کرنے دیتے ہیں، ہیلتھ سیکریٹری نے مجھے بائی پاس کیا۔
سیکریٹری صحت نےفلاحی ادارے کو سالانہ 22 ارب روپے کی گرانٹ دینے کا منصوبہ بنایا تھا جسے وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز نے ناکام بنادیا۔
یہ منصوبہ 10 سال کے لئے تھا، ہر سال 2 ارب 27 کروڑ کی گرانٹ دی جانی تھی۔
وہ فلاحی ادارے جے ڈی سی کو لیب اور کلیکشن پوائنٹس بنانے کے لئے گرانٹ دلانا چاہتے تھے، اس تمام معاملے میں وزیر صحت سندھ کو بائی پاس کیا گیا۔
چیف سیکریٹری سندھ نے سمری کو رولز کے خلاف قرار دے دیا۔