سوشل میڈیا کارکن ارڈو اترادی کو رہا کرنے کا مطالبہ

سندھی سوشل میڈیا صارفین نے 24 جنوری کو سوشل میڈیا کارکن جانی بلیدی المعروف ارڈو اترادی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

ارڈو اترادی کی رہائی کے لیے سوشل میڈیا صارفین نے 24 جنوری کو اس وقت ٹرینڈ چلایا، جب ان کے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ سے ان کی گرفتاری کی ٹوئٹ کی گئی۔

ارڈو اترادی کے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کی گئی تصویر میں انہیں لاکپ کے اندر دیکھا جا سکتا ہے جب کہ انہوں نے اپنے اکائونٹ پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں انہیں لاکپ کے اندر سے سندھی زبان میں شاعری پڑھتے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔

ان کے اکائونٹ پر ان کی گرفتاری کی ویڈیو اور تصویر شیئر کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ان کی رہائی کا ٹرینڈ چلایا اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ انہیں جلد سے جلد رہا کیا جائے۔

زیادہ تر صارفین نے ارڈو اترادی کی گرفتاری کی وجوہات نہیں لکھیں، تاہم انہوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سندھ میٹرز کو ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ارڈو اترادی اور ان کی ہی برادری کے بعض افراد کے درمیان رشتے کے معاملے پر دیرینہ تنازع ہے، جس پر ان کے خلاف مقدمہ بھی دائر تھا اور ان کے پرانے مقدمے پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے انہیں حراست میں لیا۔

ذرائع کے مطابق ارڈو اترادی گزشتہ ایک ہفتے سے پولیس کی تحویل میں ہے اور انہیں 25 جنوری کو عدالت پیش کرکے ان کا عدالتی ریمانڈ لیا جائے گا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ ارڈو اترادی کے نام سے ہی سندھ کے معروف شاعر بھی ہیں جن کا تعلق ضلع کندھ کوٹ اور کشمور سے ہے اور ان کی شاعری کی کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں جب کہ گرفتار کیے گئے ارڈو اترادی کا تعلق ضلع قمبر و شہدادکوٹ سے ہے اور وہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ہیں۔