جیکب آباد میں پینشنرز کی غیر فعال آئیڈیز بحال کرکے سوا ارب روپے نکالنے کا انکشاف

سندھ کے شمالی ضلع جیکب آباد کے ایک ہزار کے قریب پینشنرز کی آئیڈیز کو فعال کرکے حکومتی خزانے سے ایک ارب 26 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد کی رقم نکلوانے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی۔
روزنامہ کاوش کے مطابق جیکب آباد کے 914 پینشنرز کی سالوں سے غیر فعال آئیڈیز کو بحال کرکے ان کے اکائونٹس میں ادائیگیاں کی گئیں، جس کی رپورٹ نگران وزیر اعلیٰ کو پیش کی گئی تو انہوں نے سندھ بھر کے اضلاع کی آئیڈیز کی تفتیش کرکے 45 دن میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ کے مطابق اعلیٰ افسران پر مشتمل تفتیشی ٹیم کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سندھ کے تمام اضلاع کی اس طرح کی آئیڈیز کا ریکارڈ چیک کرے اور یہ بھی پتا لگائے کہ جیکب آباد میں کس طرح غیر فعال آئیڈیز کو فعال کرکے وہاں سے پیسے نکالے گئے؟
صرف جیکب آباد ضلع کے پینشنرز کی غیر فعال آئیڈیز فعال کرکے ایک ارب 26 کروڑ 83 لاکھ روپے کی خطیر رقم نکالے جانے کے معاملے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دیگر اضلاع میں بھی ممکنہ طور پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہوگی۔