سندھ میں ٹیچنگ لائسنس کے ٹیسٹس کا انعقاد

سنھ بھر میں پہلی بار ساتذہ کو ٹیچنگ لائسنس کے اجرا کے لیے 28 جنوری کو انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آ بی اے) کی جانب سے ٹیسٹس لیے گئے۔

آئی بی اے سکھر کی طرف سے سندھ کے تین شہروں کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں ٹیسٹ لیا گیا۔

ٹیسٹ میں 4351 امیدواروں نے درخواتیں جمع کروائیں جبکہ ٹیسٹ میں حاضر ہونے والوں کی تعداد 4003 رہی۔

ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ کے لیے حاضر سروس اساتذہ اور پری سروس کے تحت امیدروان نے حصہ لیا۔

نگران صوبائی وزیر رعنا حسین نے بھی امتحانی مرکز کا دورہ کیا اور دورے کے موقع پر کہا کہ ایک روشن صبح کا آغاز ہوچکا ہے ہمیں اس سلسلے کو جاری رکھنا ہے۔

سندھ ٹیچنگ لائسنس کے ٹیسٹ کے لیے درخواستیں طلب

انہوں نے کہ سندھ میں اب اساتذہ کی شناخت ایک معتبر پیشہ کے طور پر ہوگی جبکہ اساتذہ اب اپنے سروس کے دوران ترقی کے مرحلے کو تیزی سے طے کر سکیں گے، جس سے وہ کارکردگی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھا سکیں گے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کا سلسلہ جاری ہے جس کا ثبوت 60ہزار سے زائد اساتذہ کی میرٹ کی بنیاد پر بھرتی بھی ہے۔

ان کے مطابق ٹیچنگ لائسنس کے لیے آئی بی آے سکھر کے تحت ہونے ٹیسٹ میں کراچی میں 544، حیدرآباد میں 1499 جبکہ سکھر میں 1960 مرد و خواتین امیدواروں نے حصہ لیا۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ شیریں ناریجو نے بھی دارالحکومت کراچی میں ڈی جے سائنس کالج میں قائم امتحانی مرکز کا دورا کیا۔

ٹیچرز لائسنس کے لیے کراچی میں قائم مرکز میں 564 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا۔

سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر شیریں ناریجو نے آئی بی سکھر کے زیر اہتمام امتحانات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

امتحانی مرکز کے دورے پر انہوں نے کہا کہ لائسنس پالیسی کے نفاذ کے بعد اساتذہ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سندھ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔