عملہ الیکشن ڈیوٹی کیلئے طلب، کراچی کا عباسی شہید اسپتال نئے مریضوں کے لیے غیر فعال
صوبائی دارالحکومت کراچی کے تیسرے بڑے عباسی شہید اسپتال کے تمام ڈاکٹروں، نرسز، آئی سی یو کنسلٹنٹ سمیت 750 سے زائد عملے کی الیکشن ڈیوٹیاں لگادی گئیں، جس باعث اسپتال کو عارضی طور پر نئے مریضوں کے لیے غیر فعال کردیا گیا، البتہ اسپتال میں داخل مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے مختصر عملہ موجود رہے گا اور انتہائی ہنگامی کیسز کو بھی دیکھا جائے گا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عباسی شہید اسپتال کے مکمل طور پر بند ہونے کی تردید کردی، اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ اسپتال کو عارضی طور پر بند کردیا گیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ عباسی شہید اسپتال اس وقت فعال ہے، چلڈرن وارڈ میں 100 سےزیادہ بچے زیرعلاج ہیں، این آئی سی یو اور ایمرجنسی بھی فعال ہے۔
مرتضٰی وہاب کا کہنا تھا کہ عملے کی ڈیوٹی ضرور لگی ہے، ہم نے نہیں الیکشن کمیشن نےلگائی ہے، اتنا عملہ موجود ہےکہ اسپتال فعال رکھا جائے۔
اس سے قبل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر نسیم احمد نے محکمہ صحت سندھ کو مطلع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عملے کے 750 سے زائد افراد بشمول ایم ایس الیکشن ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔
ڈاکٹر نسیم احمد کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کوئی اسٹاف نہیں اور ہسپتال کا نظام چلانا ناممکن ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز، نرسز، آئی سی یو کنسلٹنٹ کے علاوہ او ٹی ٹیکنیشن بھی الیکشن ڈیوٹی انجام دیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلدیہ عظمٰی کراچی کے ماتحت عباسی شہید اسپتال کے آر ایم اوز، سینیئر رجسٹرار، میڈیکل آفیسر، کمپیوٹر آپریٹر اور سینیئر نرس سمیت 174 افراد کو الیکشن کے دوران ضلع کیماڑی میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دینے کے لیئے طلب کیا گیا تھا جبکہ ضلع غربی میں ڈیوٹی دینے کے لیے بھی عباسی شہید اسپتال کے 574 افراد کو طلب کیا گیا تھا۔