بارش کی تباہ کاریاں، ڈوبتے بچوں کی تصاویر دیکھ کر سندھ ماتم کدہ
—فوٹو: ٹوئٹر
رواں برس جون سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں سے سندھ بھر میں سیلابی صورت حال پیدا ہو چکی ہے اور 16 سے 19 اگست تک مسلسل تین دن تک ہونے والی بارش نے صوبے بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔
مسلسل تین دن تک حیدراباد، میرپور خاص اور سکھر ڈویژن کے کئی اضلاع میں بارش ہونے سے بڑے پیمانے پر گھر تباہ ہوئے ہیں جب کہ کئی لوگ سیلابی ریلوں میں بہہ گئے، جن میں سے متعدد افراد کی لاشیں تلاش کرلی گئیں اور کئی دیہات اور شہروں میں گھروں کی چھتیں گرنے سمیت دیگر حادثات میں درجنوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
صوبے میں بارش کی تباہ کاریوں اور سیلابی صورت حال پیدا ہونے کے بعد سندھ بھر میں ماتم کی صورتحال ہے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر نے لوگوں کے دل دہلا دیے۔
خیرپور میں چھت گرنے سے ایک ہی گھر کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔
#خیرپور
جب پانج خاندان کے فرد چھت گرنے سے شھید ہوجائین،تو گھر مین خواتین ماتم نہین کرینگی تو کیاکرینگی،#ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/GyRsCXvYyJ— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 20, 2022
ٹھٹہ کی ساحلی پٹی میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے باعث لوگوں نے نقل مکانی کرکے عارضی کیمپوں میں رہائش اختیار کرلی۔
This is coastal belt of Sindh's Thatta district,where a village just 5 km away from Sea has completely submerged in flood/Sea water,villagers rescued themselves to a safe place,just feel how these ppl live under open sky, having no basic needs. #FloodSituation #Sindh pic.twitter.com/gIM1QrPR69
— Mir (Imam B.) (@ImamBuxIB) August 20, 2022
بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی اور درجنوں علاقوں میں بچے 24 گھنٹے تک خوراک کے بغیر رہے۔
Alaas!
ہم نے رات بھی کھانا نہیں کھایا، 50 کے چاول خرید کر کھیر بنا کر بچوں کو کھلایا ہے، ادھر ادھر جائیں کہاں جائیں گھر ڈوب گئے، ہر کوئی نکال کر ادھر ادھر بھیج رہا ہے۔۔
ایک ماں کی آہ و بکا۔ #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/CG6QhZXZme— Mir (Imam B.) (@ImamBuxIB) August 20, 2022
کئی علاقے مکمل طور پر ڈوب گئے۔
#سنڌ جي بختاور دربدر،#ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/O7fKyfHz3N
— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 19, 2022
متعدد علاقوں سے مائیں صرف اپنے بچوں کو لے کر زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئیں۔
Dear @CMShehbaz,
if you have a heart it must to stop beating after seeing this photo .
Cc @BBhuttoZardari @ndmapk @MuradAliShahPPP #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/1HChrwhNCZ— khalid hussain (@khalidkoree) August 20, 2022
مسلسل تین دن تک ہونے والی بارش نے خیرپور، سکھر، نوابشاہ، سانگھڑ، ٹھٹہ، حیدراباد، بدین، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور نوشہروفیروز سمیت کئی علاقوں میں تباہی مچائی۔
Interview with Yaseen Mahesar my class fellow lives in Kacho Kingri flood affected area,Not a single officer, official has come to help him. Need few tents 🏕, shelter , food if anyone wants to help. #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/NNTSlU1IQ2
— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 20, 2022
کندھ کوٹ میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
Mitha Chowk,
Kandhkot City#ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/82Xr841Me1
— MAnN.MM (@Golo_MM) August 19, 2022
طوفانی بارشوں سے زیادہ تر گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور کئی مکانات منہدم ہوگئے۔
More than 300 house collapsed & delayed but no any assistance from #SindhGovt #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/QIOCFqX2o0
— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 19, 2022
لوگ کئی گھنٹوں تک سیلابی پانی میں پھنسے رہے۔
https://twitter.com/evolvingmisfit/status/1560917137115447296
بدین میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی۔
How #Badin drowns
Shame on Urdu Media it ignores.
#ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/97EsykLAbC— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 18, 2022
سوشل میڈیا صارفین نے صوبے بھر میں بارشوں کی تباہی کی تصاویر شیئر کیں۔
سندھ اور ان کے غریب لوگوں کے درد کے نوحے لکھنے کے لئے کئی بار جنم لینا پڑے گا پھر بھی کم ہوگا۔۔۔ pic.twitter.com/TVolWA1lZo
— Imtiaz Chandio (@imtiazchandyo) August 20, 2022
بعض لوگوں نے ایسی تصاویر بھی شیئر کیں، جن میں بارشوں میں متعدد افراد کے ایک ساتھ جاں بحق ہونے کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
سنڌ حڪومت جي لاپرواهي، هنن قتلن جي ايف آئي آر ان تڪ جي چونڊيل نمائندي تي ڪاٽي وڃي pic.twitter.com/gEvMTe11xe
— Sartaj Ahmed (@SartajAhmedTurk) August 20, 2022
لوگوں نے سندھ حکومت سے صوبے بھر میں جلد سے جلد امدادی کارروائیوں کا بھی مطابہ کیا۔
Heavy and continued rain in Sindh is destroying everything including homes and crops of poor farmers and people all over Sindh.#ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/pfxH5tJ4Df
— Aqsa Kinjhar Leela Jamali (@AqsaLeelaJamali) August 19, 2022
کئی علاقوں کے لوگوں نے مسلسل بارشوں کے بعد خوراک کی قلت کو قیامت صغریٰ بھی قرار دیا۔
ڇا سنڌ ۽ سنڌي، زرداري ليگ کي لِيز ڪري ڏنا ويا آهن؟ سنڌ جا سڄڻ اڃان ڪهڙي قيامت اچڻ کانپوءِ انهن مردود نمائندن کي گِهلي انهيءَ پاڻيءَ ۾ لوڙهيندا؟ جنهن پاڻيءَ زندگيون، جياپا، اَجها ۽ انهيءَ جياپي جا سڀ ثمر لوڙهي ڇڏيا.@sartajahmedturk @fidahjatoi02 @SaarangSoomro @Sangrisaeed pic.twitter.com/slHEelLcmn
— Kehar (@_Qasim_Kehar) August 20, 2022
متعدد دیہات کے گائوں نے بارشوں سے مکمل گوٹھ ڈوب جانے کی شکایتیں بھی کیں۔
ڳوٺ گهاڙي جاگير لڳ فريدآباد #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/UfNhM3w9sL
— Sartaj Ahmed (@SartajAhmedTurk) August 20, 2022
خیرپور میں شدید بارشوں کے بعد متعدد لوگ سیلابی ریلی میں بہہ کر جاں بحق ہوئے۔
یے جنازے کٹوھر فیملی کے نہین #خیرپور انتظامیہ اور سندھ حکومت کے ہین، جو برسات مین بہ گئے، #ReliefForRainVictimsOfSindh pic.twitter.com/NIuSyWyXt1
— Saeed Sangri (@Sangrisaeed) August 20, 2022
سندھ بھر میں تین دن تک ہونے والی بارشوں نے صوبے میں سیلابی صورتحال پیدا کردی ہیں اور کئی دیہاتوں کا شہروں سے تعلق مکمل طور پر ٹوٹ چکا ہے/
ھي آھي اسان جو پيارو شھر ڪنڌڪوٽ ـڪنھن کي اسان جي شھر گھمڻ لاء اچڻو آھي ت اچجو ڪنڍيون ساڻ کڻي اچجو ـ#Kandhkot pic.twitter.com/ceZBxN0NRn
— Sindhu 🔆 (@SinDhuish) August 19, 2022