بارش کی تباہ کاریاں، ڈوبتے بچوں کی تصاویر دیکھ کر سندھ ماتم کدہ

—فوٹو: ٹوئٹر

رواں برس جون سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں سے سندھ بھر میں سیلابی صورت حال پیدا ہو چکی ہے اور 16 سے 19 اگست تک مسلسل تین دن تک ہونے والی بارش نے صوبے بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔

مسلسل تین دن تک حیدراباد، میرپور خاص اور سکھر ڈویژن کے کئی اضلاع میں بارش ہونے سے بڑے پیمانے پر گھر تباہ ہوئے ہیں جب کہ کئی لوگ سیلابی ریلوں میں بہہ گئے، جن میں سے متعدد افراد کی لاشیں تلاش کرلی گئیں اور کئی دیہات اور شہروں میں گھروں کی چھتیں گرنے سمیت دیگر حادثات میں درجنوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

صوبے میں بارش کی تباہ کاریوں اور سیلابی صورت حال پیدا ہونے کے بعد سندھ بھر میں ماتم کی صورتحال  ہے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر نے لوگوں کے دل دہلا دیے۔

خیرپور میں چھت گرنے سے ایک ہی گھر کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

ٹھٹہ کی ساحلی پٹی میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے باعث لوگوں نے نقل مکانی کرکے عارضی کیمپوں میں رہائش اختیار کرلی۔

 

بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی اور درجنوں علاقوں میں بچے 24 گھنٹے تک خوراک کے بغیر رہے۔

 

کئی علاقے مکمل طور پر ڈوب گئے۔

متعدد علاقوں سے مائیں صرف اپنے بچوں کو لے کر زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئیں۔

مسلسل تین دن تک ہونے والی بارش نے خیرپور، سکھر، نوابشاہ، سانگھڑ، ٹھٹہ، حیدراباد، بدین، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ اور نوشہروفیروز سمیت کئی علاقوں میں تباہی مچائی۔

کندھ کوٹ میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

طوفانی بارشوں سے زیادہ تر گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور کئی مکانات منہدم ہوگئے۔

لوگ کئی گھنٹوں تک سیلابی پانی میں پھنسے رہے۔

https://twitter.com/evolvingmisfit/status/1560917137115447296

بدین میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی۔

سوشل میڈیا صارفین نے صوبے بھر میں بارشوں کی تباہی کی تصاویر شیئر کیں۔

 

بعض لوگوں نے ایسی تصاویر بھی شیئر کیں، جن میں بارشوں میں متعدد افراد کے ایک ساتھ جاں بحق ہونے کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

لوگوں نے سندھ حکومت سے صوبے بھر میں جلد سے جلد امدادی کارروائیوں کا بھی مطابہ کیا۔

کئی علاقوں کے لوگوں نے مسلسل بارشوں کے بعد خوراک کی قلت کو قیامت صغریٰ بھی قرار دیا۔

متعدد دیہات کے گائوں نے بارشوں سے مکمل گوٹھ ڈوب جانے کی شکایتیں بھی کیں۔

خیرپور میں شدید بارشوں کے بعد متعدد لوگ سیلابی ریلی میں بہہ کر جاں بحق ہوئے۔

سندھ بھر میں تین دن تک ہونے والی بارشوں نے صوبے میں سیلابی صورتحال پیدا کردی ہیں اور کئی دیہاتوں کا شہروں سے تعلق مکمل طور پر ٹوٹ چکا ہے/