سید زین شاہ بھی جیت نہ سکے، ایس یو پی کا انتخابی نتائج مسترد اور عدالت جانے کا اعلان

سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کے رہنما سید زین شاہ بھی انتخابات میں اپنی نشست جیت نہ سکے اور انہوں نے حالیہ انتخابات کو بدترین دھاندلی زدہ انتخابات قرار دیتے ہوئے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عدالت جانےکا اعلان کردیا۔

سید زین شاہ نے شکست کے باوجود سندھ اور ووٹرز کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سندھ کے حقوق کے لیے پہلے کی طرح لڑتے رہیں گے۔

سید زین شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے نتائج کےخلاف الیکشن ٹربیونلز اور عدالتوں میں جانے کا اعلان بھی کیا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ہم اس جعلی، فراڈ الیکشن اور انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ موبائل سروس بند کرنے سے لے کر بیلٹ پیپرز کی تقسیم تک ڈی آر او اور پریذائیڈنگ افسران کے تعاون سے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں دھاندلی کی گئی۔

سید زین شاہ نے مزید لکھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 208 میں اپوزیشن نے ہمارے ایجنٹوں کو 45 پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچنے سے پہلے ہی اغوا کر لیا اور الیکشن کے بعد چھوڑ دیا، وہاں پیپلز پارٹی کے لوگ انتخابی عملے کے ساتھ ٹھپے لگاتے رہے۔

انہوں نے لکھا کہ پیپلز پارٹی کی درخواست پر گزشتہ روز 334 پولنگ اسٹیشن کے عملے میں سے 140 کو تبدیل کر دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کا عملہ، پولیس اور وردی والے سب ملکر پیپلز پارٹی کے لیے دھاندلی کر رہے تھے۔