سندھ سالڈ ویسٹ میں مزدوروں کو حکومت کی مقررہ اجرت سے نصف تنخواہ دیے جانے کا انکشاف
سندھ حکومت اور غیرملکی کمپنیوں کے تعاون سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ جے تحت قائم ہونے والے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں ملازمیں و یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو سرکاری طور پر مقررہ تنخواہ سے 50 فیصد تک کم تنخواہ دیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مزدوروں کی ماہانہ تنخواہ سے مختلف مد میں 50 فیصد سے زائد کٹوتیان کر کے ہر ماہ کروڑوں روپے کی کرپشن کی جا رہی ہے۔
سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں کام کرنے والے ملازمین نے امیر بخش کی قیادت میں حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملازمین کی جانب سے مقرر کردہ تنخواہوں سے غیر قانونی کٹوتی کے خلاف شدید نعرے بازی کی، امیر بخش ،خان محمد، الہی بخش اور دیگر نے کہا کہ حکومت نے کم از کم تنخواہ 32 ہزار مقرر کی ہے لیکن سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کرپٹ انتظامیہ نے تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی کی اور صرف 15 سے 18 ہزار روپے ماہانہ اورڈیوٹی کے اوقات10 سے 12 گھنٹے کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں مزدور تحفظ سمیت کوئی بھی ادارہ اس معاشی قتل پر کارروائی کرنے کو تیار نہیں، شدید مہنگائی کے دور میں 15 سے 20 ہزار روپے میں گھر چلانا ناممکن ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ سندھ میں صفائی کا ٹھیکہ لینے والی نجی کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے۔