مزدوروں کی بھلائی کے محکمہ سیسی سندھ میں ادویات کی خریداری میں 50 کروڑ کے غبن کا انکشاف
حکومت سندھ کی وزارت لیبر کے ماتحت کام کرنے والے سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ (سیسی) میں ادویات کی خریداری کی مد میں 50 کروڑ روپے کے غبن کرنے کا انکشاف سامنے آنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی۔
روزنامہ کاوش کے مطابق سیسی کے چیف میڈیکل افسر نے سیسی کے کمشنر کو ادویات کی خریداری میں ہونے والے غبن کی تحقیق کے لیے خط لکھ دیا۔
سیسی کے اعلیٰ حکام نے ادارے کے تحت چلنے والے مختلف اسپتالوں کے لیے ادویات کی خریداری کی تھی اور مبینہ طور پر تمام ادویات 300 گنا زیادہ داموں پر خریدی گئیں اور مجموعی طور پر ادویات کی خریداری میں 50 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔
حکام نے 203 روپے کی گولیوں کا پیکٹ 647 روپے میں خریدا۔ اسی طرح تمام ادویات کو مارکیٹ ریٹ سے 15 فیصد زائد رقم پر خریدا گیا جب کہ سیسی اور حکومتی اداروں کے ضوابط کے تحت ادارے کو ادویات مارکیٹ دام سے 15 فیصد کم دام پر خریدنی ہوتی ہیں۔
ادویات کی خریداری کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کمشنر سیسی کو تفتیش کے لیے خط لکھ دیا گیا، تاہم اس سے قبل بھی سیسی میں ہونے والے بڑے کرپشن اسکینڈلز پر آج تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
سیسی میں سالانہ ادویات کی خریداری کے لیے 60 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ رکھا جاتا ہے اور اس ادارے کے تحت چلنے والے مختلف اسپتال مزدوروں اور ملازمین کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔