ہدایت لوہار کے قاتل گرفتار نہ ہونے پر دیے گئے احتجاجی دھرنے پر پولیس کا لاٹھی چارج
سندھ کے شمالی ضلع لاڑکانہ میں قومپرست رہنما اور استاد ہدایت لوہار کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیے جانے پر دیے گئے احتجاجی دھرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے خواتین و بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
Taj Joyo is a distinguished writer of Sindh who has been awarded the Pride of Performance. He formerly served as the Secretary of the Sindhi Language Authority and secretary General of the Sindhi Adabi Board Sadly, today he was violently attacked by the Larkana police 1/2 pic.twitter.com/wGtH44KukE
— Dr.Arfana Mallah (@Arfana_Mallah) March 17, 2024
ہدایت لوہار کو چند ہفتے قبل نصیر آباد کے قریب نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا تھا۔
جو ریاست 31 دن گذرنے کے بعد بھی قاتل گرفتار نہیں کر پائی، اس نے شہید کے بچوں کو گرفتار کرنے میں دیری نہیں کی۔۔#statekilledhidayatlohar#Releasesasuilohar#Releasefoziaseengar#Releasesorathlohar pic.twitter.com/SahE7PxP9k
— shanul khoso (@KhosoShanul) March 17, 2024
مقتول ہدایت لوہار کے قاتل گرفتار نہ ہونے پر ان کی بیٹیوں سورٹھ اور سسئی لوہار کی سرپرستی میں لاڑکانہ میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
آج پہلی بار سامنے دیکھا کہ کیسے سندھی کو سندھی کے ساتھ لڑایا جاتا ہے
(پولیس کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلائی جاتی ہے) #JusticeForHidayatLohar https://t.co/j0kTI0vFIc— khalid hussain (@khalidkoree) March 17, 2024
احتجاجی دھرنے میں سندھ بھر سے سیاسی، سماجی رہنماؤں، صحافیوں اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مظاہرین نے ہدایت لوہار کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
The police restored to violence against a peaceful protest in Larkana, led by Sasui and Sorath Lohar justice over the assassination of Hidayat Lohar.
Sasui Lohar an be heard in video saying that her fellow protesters beaten by police, with one of of them shown bleeding. pic.twitter.com/vp4ymSDskJ— Veengas (@VeengasJ) March 17, 2024
پولیس نے مظاہرہ کرنے والے افراد کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی دائر کیا جب کہ مقتول ہدایت لوہار کی بیٹیوں سورٹھ اور سسئی لوہار سمیت دیگر خواتین و بزرگ افراد کو گرفتار بھی کیا، جنہیں بعد ازاں ضمانت پر رہا کیا گیا۔
لوگ آتے ہیں اپنا نام کمانے پھر جب ان کو احکامات ملتے ہیں تو پتلی گلی سے نکل جاتے ہیں، آج بھی ایسا ہی دیکھا، اگر کھڑو اس وقت دھرنا والی جگہ سندھ کی بیٹیوں کو اکیلا چھوڙ کر نہ جاتا اور جس طرح احتجاج ہو رہا تھا وہ پرامن طریقے سے ہو کر تمام لوگ بنا کسی جھگڑے کے گھروں کو لوٹ جاتے https://t.co/BIoS6qC6nG
— khalid hussain (@khalidkoree) March 17, 2024
مظاہرین کی جانب سے نعرے بازی کرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا، جس سے خواتین سمیت بزرگ افراد شدید زخمی ہوگئے۔
لاڑکانہ میں ایک ٹیچر کا قتل ہوا آج شھید کی بیٹیاں قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے پرامن احتجاج کر رہی تھی کہ پولیس نے ان پر حملہ کر دیا اور تشدد کے بعد انہیں گرفتار کر کے لے گئی، وزیراعلی سندھ کو اس پر فوری نوٹس لینا چاہیے تمام مظاہرین رہا کروائیں اور اس پر شفاف انکوائری ہونی چاہیے۔
— Aqsa Kinjhar Leela Jamali (@AqsaLeelaJamali) March 17, 2024
پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین پر لاٹھی چارج کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے پولیس چیف اور وزیر اعلی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
کل پیپلزپارٹی نے فلسطین کی حق میں قومی اسمبلی میں موشن پاس کیا کے فلسطین میں ظلم ہے۔
جب کے یہ لاڑکانہ ہے جہاں پیپلزپارٹی نے اسرائیل کے طرح حملہ کیا ہے
ایک بیٹی پر جو اپنی والد کی قاتل کی گرفتاری کے لیے پر امن دہرنا دے بیٹھے تھے افسوس
pic.twitter.com/LXsO49DlOs— Dr Asma Junejo (@JunejoAsma1) March 17, 2024