رینجرز نے 8 سال بعد ریڈیو پاکستان کراچی کی تاریخی عمارت خالی کردی
رینجرز نے سندھ کے دارالحکومت کراچی جے ایم اے جناح روڈ پر واقع ریڈیو پاکستان کی تاریخی عمارت کو تقریباً 8 سال بعد خاموشی سے خالی کردیا۔
رینجرز کے انسداد دہشت گردی ونگ نے دو ماہ قبل جنوری 2024 کے دوسرے ہفتے میں تاریخی عمارت کو خاموشی سے خالی کر دیا تھا۔
تاریخی عمارت کے مین گیٹ کے باہر سیمنٹ کی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں، جس وجہ سے لوگوں کو اس بات کا احساس نہیں ہوا کہ یہاں صورتحال معمول پر آچکی ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز نے انگریزی اخبار ڈان سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی رینجرز نے دو ماہ قبل ہی عمارت کو خالی کردیا تھا، اب رینجرز کا مزکورہ یونٹ گڈاپ ٹائون کے قریب منتقل ہوچکا۔
اکتوبر 2007 میں پرانی عمارت میں آگ لگنے کے بعد ریڈیو پاکستان کی نشریات چلانے کا کام سوک سینٹر کے قریب نئی عمارت سے شروع کیا گیا تھا جب کہ رینجرز محرم کے دوران حفاظتی انتظامات کے لیے 2015 میں وہاں گئی تھی۔
یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ رینجرز نے پرانی عمارت میں ریڈیو پاکستان کے کام جیسے کہ پروجیکٹ سیل میں منصوبہ بندی اور وہاں سے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے ماہانہ اردو میگزین آہنگ کی اشاعت میں کوئی مداخلت نہیں کی۔
مذکورہ تاریخی عمارت کا افتتاح 16 جولائی 1951 کو کوئینز روڈ پر واقع انٹیلی جنس اسکول سے کراچی اسٹیشن کے ہاں منتقل ہونے کے بعد کیا گیا تھا۔
مذکورہ عمارت میں زیڈ اے بخاری، شاہد احمد دہلوی، ایس ایم سلیم اور عبدالمجید جیسی قد آور شخصیات کی رہنمائی میں تقسیم ہند کے فوراً بعد کراچی سے میڈیم ویو ٹرانسمیشن کا آغاز ہوا تھا۔