کندھ کوٹ میں ڈاکووں نے کچے کے بچوں کو پڑھانے جانے والے استاد کو قتل کردیا

ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں کے خلاف آواز بلند کرنے والے پرائمری استاد اللہ رکھیو نندوانی کو ڈاکووں نے اسکول جاتے وقت قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق ’کندھ کوٹ کے رہائشی استاد کو دو روز قبل نامعلوم افراد نے قتل کیا، واقعہ کی تمام زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے، جلد ہی قاتلوں کو گرفتار کرکے قانون کی گرفت میں لائیں گے۔‘

مقامی افراد کے مطابق اللّٰہ رکھیو نندوانی کچے کے ڈاکوؤں کے خطرے کے باوجود بچوں کو پڑھانے کے لیے روز اسکول جاتے تھے۔

اللہ رکھیو کچے کے گوٹھ نصراللہ بجارانی میں واقع اسکول میں موٹر سائیکل پر اپنی بندوق لے کر جاتے تھے۔

استاد کی چند روز قبل بندوق لے کر اسکول جانے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔

اس وڈیو میں اللّٰہ رکھیو نندوانی نے کہا تھا کہ وہ بچوں کے مستقبل کے لیے جان کو خطرے میں ڈالتا ہے، علاقے میں خطرناک لوگ بچوں کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

واقعہ کے خلاف اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اللہ رکھیو نندوانی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی جانب سے اللہ رکھیو نندوانی کے قتل کا نوٹس لیے جانے کے بعد پولیس نے 16 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ 7 سہولت کاروں سمیت 8 دیگر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ،ڈاکوؤں کی پناہ گاہوں اور مورچوں کو بھی نزر آتش کردیا گیا ہے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے متعلق حکمت عملی آخری مراحل میں ہے ، پولیس کی جانب سے بھرپور کارروائی ہوتی نظر آئے گی، عوام کے جان ومال کو نقصان پہنچانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔