سندھ بھر میں گندم کی خریداری 3 ہزار روپے من سے کی جانے لگی، ہاری رل گئے
سندھ حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کی سرکاری قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کیے جانے کے باوجود گندم کی قیمت تین ہزار روپے سے بھی کم ہونے پر ہاری رل گئے۔
بیوپاریوں اور محکمہ خوراک سندھ کے افسران کی ملی بھگت سے سندھ بھر میں گندم کی خریداری 4 ہزار روپے فی من کے بجائے 2800 سے 3000 ہزار روپے میں خریدا جا رہی ہے۔
سندھ میں اس بات بھی گندم کا فصل اچھا ہوا ہے اور ہاریوں کو امید تھی کہ اس بار گندم کے دام اچھے ملیں گے۔
ایک طرف تو گندم کی خریداری تین ہزار روپے فی من کے حساب سے خریدی جا رہی ہے، دوسری طرف آٹا سندھ بھر میں ساڑھے 6 ہزار روپے من فروخت کیا جا رہا ہے۔
سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت 4000 مقرر ہے مارکیٹ ریٹ 2800 سے 3150 ہے
یوریا کھاد کا سرکاری ریٹ 4500 ہے مارکیٹ سے 7-8000 کی مل رہی ہے جبکہ ڈی اے پی کھاد 17000+ روپےکی ہےپیپلزپارٹی ایک کسان کش جماعت ہے جس کا مقصد اس دھرتی کے کاشتکاروں کی کو زمیں بوس کرنا ہے https://t.co/eNDauAeQg9
— khalid hussain (@khalidkoree) April 21, 2024
علاوہ ازیں کسانوں کو کھاد سمیت بیج اور دوسری زرعی چیزیں مہنگے داموں دی جا رہی ہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں9 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت کی جانب سے 20 مارچ سے گندم کی خریداری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیر خوراک سندھ جام خان شورو نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ گندم کی خریداری کا عمل 20 مارچ سے شروع کریں گے، تمام انتظامات کرلیے ہیں، صوبے میں گندم خریداری کے لیے 353 مراکز قائم کیے جائے گے۔
جام خان شورو نے بتایا تھا کہ محکمہ خوراک نے گندم کی خریداری کے تمام اقدام کیے ہیں، رواں سال سندھ حکومت نے گندم کی قیمت 4 ہزار روپے فن من مقرر کی ہے جبکہ صوبے میں 9 لاکھ ٹن گندم خریداری کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
حکومتی اعلانات کے باوجود گندم کی خریداری تین ہزار روپے فی من کے حساب سے کیے جانے کی وجہ سے ہاری رل گئے۔