صوبے بھر کے سیلاب متاثرین کو کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ
—فوٹو: اے ایف پی
سندھ بھر میں تیز بارشوں کے بعد آنے والی تباہی سے متاثر افراد کو دارالحکومت کراچی منتقل کرنے کے مطالبے پر لوگ آمنے سامنے آگئے اور کئی تنگ نظر افراد نے صوبے کے ہی رہائشیوں کو دارالحکومت منتقل کرنے کے مطالبے سے اختلاف کیا۔
سابق نگراں وزیر اطلاعات سندھ اور معروف ڈراما ساز، ناول نگار نورالہدیٰ شاہ نے 24 اگست کو ٹوئٹ میں مطالبہ کیا کہ سندھ کے سیلاب زدگان کو کراچی منتقل کیا جائے، کیوں کہ اب کہیں کوئی پناہ گاہ سلامت نہیں رہی۔
سندھ کے سیلاب زدگان کو کراچی منتقل کیا جائے
اب کہیں کوئی پناہ گاہ سلامت نہیں رہی— Noor ul Huda Shah نورالھديٰ شاھ (@NoorulHudaShah) August 23, 2022
نورالہدیٰ شاہ کی ٹوئٹ پر درجنوں افراد نے کمنٹس کرتے ہوئے نئی بحث چھیڑ دی اور کئی تنگ نظر لوگوں نے صوبے کے متاثرین کو دارالحکومت منتقل کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا۔
پورے ملک سے نقل مکانی اور دیہی سندھ کی نا اہل اور کرپٹ حکومت کے باعث تباہ حالی کا شکار کراچی کو مزید تباہ کرنے کے لئے آپ کی تجویز سے اختلاف اپنی جگہ مگر کراچی کو سندھ سے الگ لکھنے پر آپ کا شکریہ تو بنتا ہے
— Qaseem Naqvi (@naqvi_qaseem) August 24, 2022
نورالہدی شاہ کی ٹوئٹ کی ترتیب پر بھی لوگوں نے بحث کی اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سندھ اور کراچی کے الفاظ استعمال کیے۔
بعض لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیے کہ ان کا شکریہ کہ کم از کم انہوں نے کراچی کو سندھ سے الگ سمجھا۔
پھر انہیں واپس بھی اسی اہتمام سے بھیجا جائے، بے غیرتوں نے 14 سال میں کچھ نہیں کیا خود بھی یہاں آکے بیٹھ گئے ہیں اب باقی سندھ بھی یہیں۔
— Aimy Ali (@ali_aimy) August 24, 2022
کچھ لوگوں نے ان کی ٹوئٹ کی ترتیب سے اختلاف کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ انہوں نے کراچی کو سندھ سے الگ کیوں لکھا اور انہوں نے ایسے ذو معنی جملے کیوں لکھے؟ انہوں نے ایسا کیوں نہیں لکھا کہ صوبے کے متاثرین کو دارالحکومت منتقل کیا جائے، کیوں نہیں لکھا؟
گویا کراچی سندھ نہیں ہے ؟ غیر واضع tweet ہے یا ذومعنی
Intellectuals should promote social cohesion,harmony& demand for accountability to affected people.— KafeKaam | کیف کام Digital (@Kafekaam) August 24, 2022
نورالہدیٰ کی ٹوئٹ پر لوگوں نے سیلاب متاثرین کو صوبائی دارالحکومت کراچی منتقل کرنے کے مطالبے پر بھی بحث کی اور لکھا کہ سندھ کے دیگر علاقوں کو حکمرانوں نے تباہ کیا، اب انہیں حکمرانوں کے گھروں میں منتقل کیا جائے۔
اندرون سندھ میں رہنے والے وڈیروں کے گھر نہیں ڈوبے ہیں وہاں پناہ دینے میں موت آرہی ہے۔ ویسے تو ووٹ بھٹو کا ہوتا ہے۔
— Syed Nabeel (@SyedNabeel_M) August 25, 2022
کچھ لوگوں نے لکھا کہ اگر انہیں کراچی منتقل کیا جا رہا ہے تو پھر انہیں واپس بھی اسی طرح ہی بھیجا جائے۔
نورالہدیٰ شاہ کی ٹوئٹ پر بعض لوگوں نے سندھ کے دیگر علاقوں اور شہروں کو زور دے کر ٗاندرون سندھٗ کی اصطلاح بھی استعمال کی۔
میرے خیال میں سندھ کے ثانوی شہروں بشمعول لاڑکانہ, نوابشاہ, خیرپور, میرپورخاص اور سکھر میں میونیسپل سمیت دیگر سہولیات کی بہتری کی زیادہ ضرورت ہے۔ کراچی کی پہلے ہی بہت زیادہ پاپیولیشن ہے اور مزید اربنائزیشن سے مزید مسئلے جنم لیں گے وہاں۔ کراچی خود ہر آئے سال سیلاب کی زد میں آتا ہے۔
— Kapil Dev کپل دیو (@KDSindhi) August 24, 2022
حالیہ بارشوں سے کراچی ڈویژن کے علاوہ سندھ بھر کی تمام ڈویژن سخت متاثر ہوئی ہیں اور 30 سے 23 اضلاع کے ہزاروں دیہات زیر آب آچکے ہیں اور اب تک سوا کروڑ لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔
اڙ واھ، هي معتبر ڏسو https://t.co/XnyUzdtfah
— khalid hussain (@khalidkoree) August 26, 2022