سندھ بھر میں رواں سال اب تک 43 ہزار جرائم رپورٹ، قتل، کارو کاری و اغوا میں لاڑکانہ رینج سرفہرست
سندھ بھر میں رواں برس کے ابتدائی پانچ ماہ میں 43 ہزار سے زائد جرائم رپورٹ ہوئے، قتل، اغوا اور کارو کاری کے سب سے زیادہ واقعات لاڑکانہ رینج میں رپورٹ کیے گئے۔
سندھ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق سندھ مختلف واقعات میں 678 افراد قتل ہوئے، کاروکاری کے37، اغوا کے 1504 اور اغوا برائے تاوان کے 53 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ ریپ/ زنا کے 123، گینگ ریپ کے 26 اور بد فعلی کے 102کیسز رپورٹ ہوئے۔ مجموعی طور پر سندھ پولیس کے پاس 43ہزار 495 کیسز رپورٹ ہوئے۔
سندھ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق رواں برس 15مارچ تک یعنی سال کے پہلے تین ماہ میں صوبے میں قتل کے 678 کیسز رپورٹ ہوئے ۔
دارالحکومت کراچی کے ساؤتھ زون میں قتل کے 45، ایسٹ زون میں 107، ویسٹ زون میں 82، حیدرآباد رینج میں 100،میرپور خاص رینج میں 26، شہید بے نظیر آباد رینج میں 64، سکھر رینج میں 90 جب کہ لاڑکانہ رینج میں سب سے زیادہ قتل کے 164واقعات رپورٹ ہوئے۔
اسی طرح کاروکاری کے بھی سب سے زیادہ کیسز لاڑکانہ رینج میں رپورٹ ہوئے جن کی تعداد 21 رہی جبکہ سکھر رینج میں 9، شہید بے نظیر آباد رینج میں 4 اور حیدرآباد رینج میں کاروکاری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔
سندھ پولیس کے ریکارڈ کے مطابق سال 2024 میں 15مئی تک بچوں کے اغوا کے 163، پولیس پر حملوں کے 1580،اقدام خودکشی کے 13، اقدام قتل کے 885اور مجرمانہ قتل کے 38کیسز رپورٹ ہوئے۔
سال 2024 میں گاڑیاں چھیننے اور چوری کے 542، موٹر سائیکل چھیننے اور چوری کے 7413 جبکہ دیگر گاڑیوں کے چھیننے اور چوری کے 180 کیسز رپورٹ ہوئے۔
سال 2024 کے ابتدائی پانچ ماہ میں سندھ بھر میں ہونے والے ٹریفک حادثات میں 205 افراد جاں بحق اور 127 زخمی ہوئے۔سال 2024میں ہائی وے پر ڈکیتی و راہزنی کے 23، پٹرول پمپس پر ڈکیتی و راہزنی کے 10 ،گھروں میں ڈکیتی و راہزنی کے 126،دکانوں پر ڈکیتی و راہزنی کے 156 جبکہ ڈکیتی و راہزنی کے دیگر واقعات کے 1905کیسز رپورٹ ہوئے۔
اس دوران چوری کے 1007،مویشی چوری کے 175جبکہ چوری کے دیگر واقعات کے 1728کیسز رپورٹ ہوئے۔