کوئٹہ پریس کی تالا بندی اور پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف کراچی پریس کلب پر سیاہ جھنڈے لہرا دیے گئے
کوئٹہ پریس کلب کی بندش اور پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) قانون میں ترامیم کے خلاف کراچی پریس کلب کی جانب سے یوم سیاہ مناہا گیا۔
یوم سیاہ منانے کے لیے کی کراچی پریس کلب کی عمارت پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے۔
کراچی پریس کلب کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس 20 مئی کو ہوا تھا، جس میں کوئٹہ پریس کلب کی تالا بندی سمیت پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
کراچی پریس کلب کے اجلاس میں شرکا نے کہا تھا کہ کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کو پریس کلب کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں، یہ عمل آزادی صحافت پر قد غن اور آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آئین آزادی اظہار کی ضمانت دیتا ہے۔
سندھ بھر کے صحافیوں اور پریس کلب کی کوئٹہ پریس کلب کی تالابندی کی مذمت
اجلاس میں شریک صحافتی تنظیموں کی قیادت نے کہا تھا کہ کوئٹہ پریس کلب کا تقدس پامال کیا گیا، واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے، انہوں نے کہا کہ یہ آزادی صحافت اور آئین کے آرٹیکل 19پر حملہ ہے۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے پیکا قوانین اور پنجاب حکومت کی جانب سے ہتک عزت کے قانون میں ترامیم پر بھی غورکیا گیا تھا اور دونوں حکومتوں سے ان قوانین کی ترامیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ کوئی بھی قانون اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور رضامندی کے بعد ہی متعارف کرایا جانا چاہیے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہتک عزت کے قوانین کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور سختی سے لاگو کیا جا سکتا ہے لیکن اسے مجرم قرار دینے کا مقصد واضح طور پر جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کی آڑ میں آزادی صحافت کو نشانہ بنانا ہے، جس کی ہرسطح پر بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔