سندھ میں جائداد کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کا نیا قانون منظور

سندھ اسمبلی نے بین الاقوامی معیارات اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے جمعہ کو رجسٹریشن (سندھ امینڈمنٹ آرڈیننس) کی جگہ رجسٹریشن (سندھ امینڈمنٹ ایکٹ) کی منظوری دی۔ اس نئے قانون کا بنیادی مقصد تمام غیر منقولہ جائیداد کی مکمل کمیپوٹرائزیشن یعنی ای رجسٹریشن یقینی بنانا ہے۔

نئے قانون کے تحت پورے صوبے میں املاک کے ٹائٹلز، لیز اور پراپرٹیز کی ای رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی نے اس حوالے سے خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ کی بنیاد پر اس قانون کو مکمل اتفاقِ رائے سے منظور کیا گیا۔

نئے قانون کے تحت کسی بھی پراپرٹی کے مالک یا اُس کے مقرر کردہ نمائندے (وکیل) کو ای رجسٹریشن کے لیے بیانِ حلفی کے ساتھ ایک درخواست نقشے کے ساتھ جمع کرانا ہوگی۔ اس آن لائن درخواست کے لیے وہی فارمیٹ استعمال کرنا ہوگا جو بورڈ آف ریونیو کی منظوری سے انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن (سندھ) نے طے کیا ہو۔

کسی بھی پراپرٹی کی قانونی حیثیت کی تصدیق سے متعلق اور متعلقہ فیس ادا کرنے سے متعلق اطلاعات ایس ایم ایس اور ای میلز کے ذریعے دی جائیں گی۔ رجسٹریشن فیس جمع کرانے کی تاریخ کا تعین باہمی طور پر کیا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے تحت سروس سینٹر متعین کردیے گئے ہیں۔

اگر متعلقہ افراد یا فریقین نے رجسٹریشن کی قومی اتھارٹی نادرا سے بایو میٹرک تصدیق نہیں کرائی تو پراپرٹیز کی ای رجسٹریشن کے لیے اُنہیں نادرا کو ریفر کیا جائے گا۔

اگر نادرا کی طرف سے کہا جائے کہ انگوٹھے کا نشان نہیں لیا جاسکتا یا بایو میٹرک تصدیق نہیں کی جاسکتی تو ڈسٹرکٹ رجسٹرار کی منظوری سے رجسٹریشن آفیسر شناختی اور پاسپورٹ وغیرہ کی بنیاد پر اصل فرد یا افراد کی تصدیق کے بعد سارہ کاغذ پر انگوٹھے کا نشان لے کر بایو میٹرک تصدیق کا عمل مکمل کرسکتا ہے۔