شہریت قوانین میں تبدیلی کے لیے ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے شہریت حاصل کرنے کے قوانین میں تبدیلی کے لیے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی۔

قرار داد کے متن کے مطابق 1951 کے شہریت کے قانون کی شق 16 میں ترمیم کی جائے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون میں ترمیم کے لیے سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کرے۔

ایم کیو ایم خصوصی طور پر شہریت قانون کی شق 16 میں ترامیم چاہتی ہے۔

پاکستانی شہریت کا 1951 کا قانون 25 کے قریب شقوں پر مبنی ہے، اس کی شقوں میں وقتا فوقتاً تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں، آخری بار اس میں سال 2000 میں ترمیم کی گئی تھی۔

اس قانون کی شق 16 اور 16 سے شہریت کی منسوخی اور سابق مشرقی پاکستان ( بنگلہ دیش) کے یہاں واپس انے والے افراد کی شہریت سے متعلق ہیں۔

شق 16 کے مطابق درجِ ذیل افراد سے پاکستانی شہریت واپس لی جا سکتی ہے، غلط معلومات کی بنیاد پر حاصل کی جانے والی پاکستانی شہریت، پاکستان سے غداری کرنے والے افراد، دوران جنگ دشمن سے ساز باز کرنے والے افراد سے بھی شہریت واپس لی جا سکتی ہے۔

جب کہ سیکشن 16 اے کہتا ہے کہ جو افراد 16 دسمبر 1971 کے آس پاس مشرقی پاکستان میں رہتے تھے لیکن 16 دسمبر 1971 کو اپنی مرضی سے بنگلہ دیش منتقل ہوئے ان کی شہریت ختم ہوگئی، چاہے پھر کچھ عرصے بعد واپس پاکستان ہی کیوں نہ آئے ہوں۔

شق کے تحت 16 دسمبر 1971 کو پاکستان میں رہنے یا پاکستان منتقل ہونے والے مشرقی پاکستانی افراد کی پاکستانی شہریت برقرار رہے گی۔

اب ایم کیو ایم اس میں ترامیم کرواکر بنگالیوں کو پاکستانی شہری بنا کر سندھ میں بسانا کی قانونی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے۔