آٹھ بچوں میں 2 روٹیاں تقسیم کرنے کی لاڑکانہ کی ماں کی ویڈیو نے اہل دل کو رلادیا
ویڈیو کو دیکھ لوگ آبدیدہ ہوگئے—اوسکرین شاٹ
بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے متاثرہ شمالی سندھ کے شہر لاڑکانہ میں کئی گھنٹوں سے بھوک پر گزارا کرنے والے 8 بچوں میں ماں کی جانب سے دو روٹیاں تقسیم کرنے کی ویڈیو نے اہل دل افراد کو رلا دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لاڑکانہ کی سلاب متاثرہ ماں کی ویڈیو میں انہیں بھوکے بچوں میں روٹی تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
لاڑکانہ ۔۔ دو روٹی ۔ آٹھ بچے ۔ سیلاب متاثرین کی کہانی 🥲 ماں نے روٹی کے آٹھ ٹکرے کرکے بچوں کو کھلائے۔ #FloodinPakistan #Sindhfloods pic.twitter.com/7b7hoUY2Qm
— Sanjay Sadhwani (@sanjaysadhwani2) August 26, 2022
ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صحافی سنجے سادھوانی نے ٹوئٹ کی کہ ماں نے 8 بچوں میں دو روٹیاں تقسیم کیں۔
تاہم ویڈیو میں 8 سے زائد بچوں کو روٹی تقسیم کرتی ماں کے ارد گرد خوشی سے نہال ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روٹی دیکھ کر بھوک سے بلکتے بچوں کے چہرے مسکرا اٹھتے ہیں۔
Hum apne Rub ka jtna shukar ada karen Kum h .. 😰😰. Ya Allah Rehm Farmaiye. https://t.co/uPehNGrwoo
— Suleman Yousuf (@sulemanyousuf96) August 26, 2022
ویڈیو کو دیکھ کر کئی لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ، صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور فلاحی اداروں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں انسانیت کا احساس کرنے کی تائید کی۔
بھوک سے بلکتے بچوں میں روٹی تقسیم کرنے کی ویڈیو کو دیکھنے والے افراد نے خدا سے مغفرت کی دعائیں اور سیلاب متاثرین کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی دعائیں بھی کیں۔
لاڑکانہ سمیت صوبے بھر کے سوا کروڑ سے زائد لوگ گزشتہ ایک ہفتے سے سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں اور لاکھوں لوگ کئی گھنٹوں سے خوراک سے بھی محروم ہیں۔
https://twitter.com/tidsoptuhmist/status/1563118899797069824
صوبے میں شدید اور مسلسل بارشوں کے بعد نظام زندگی درہم برہم ہے اور 20 لاکھ سے زائد گھر منہدم ہونے کے بعد سوا کروڑ لوگ کھلے آسمان تلے سیلابی پانی کے اوپر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
سیلابی پانی کے اوپر زندگی گزارنے والے افراد مردہ جانوروں اور انسانی فضلے سے آلودہ ہونے والا سیلابی پانی پینے پر مجبور ہیں جب کہ رفع دفع کے محفوظ انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے صوبے بھر میں وبائیں پھوٹنے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
سندھ بھر میں 17 سے 24 اگست تک مسلسل ایک ہفتے تک کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارشیں ہوئی تھیں، جس سے صوبے بھر میں سیلاب آگیا اور حکومت نے کراچی ڈویژن کو چھوڑ کر باقی تمام ڈویژنز کے 23 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے رکھا ہے۔
اب نہیں روونگا تو کب
یا اللہ یہ سب بھی آپ ہی کے بندے ہیں یا اللہ ہم سب پر رحم فرما
یا اللہ تو بڑا رحیم ہے کریم ہے https://t.co/xGfGPOSaCl— Adnan Khan🇵🇰 (@imadnansrd) August 26, 2022