سندھ پولیس کا بجٹ میں میڈیکل انشورنس، شہید پیکیج بڑھانے اور گاڑیوں کی رقم دینے کا مطالبہ

سندھ پولیس کی جانب سے حکومت سندھ کو بجٹ میں پولیس افسران کے اہل خانہ کے لیے میڈیکل انشورنس کے لیے 5 ارب روپے کی رقم مختص کی سفارش کی گئی ہے۔

پولیس افسران کی فیملیز جن میں ان کے والدین، بیوی اور بچے شامل ہیں، ایک سال میں 10لاکھ روپے تک کا علاج کروا سکیں گے۔

اسی طرح بجٹ میں شہید پیکیج میں بھی اضافے کی بھی سفارش کی گئی ہے اور پنجاب پولیس کی طرز پر رینک کے حساب سے پیکیج دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

پہلے شہید کے لیے ایک کروڑ روپے کا پیکیج تھا اور ہر رینک کے افسر کے لیے ایک ہی پیکیج تھا۔

اگلے مالی سال کے لیے بجٹ میں شہید سپاہی کے لیے دو کروڑ روپے بجٹ میں مختص کرنے اور رینک کے حساب سے اس پیکیج میں اضافہ کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

ایس پی سطح کے افسران کے لیے شہید پیکیج چار کروڑ سے چار کروڑ 50 لاکھ روپے تک بڑھانے کے ساتھ انہیں دیگر فوائد بھی دیے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

شہید پیکیج میں سپاہی سے لے کر افسران کی فیملیز کے لیے گھر بنانے کے لیے بھی پیسے دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) کے 3 اسٹیٹ آف دی آرٹ ریجنل کمپلیکس بنانے کے لیے بھی بجٹ میں رقم رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ساتھ ہی پرانی گاڑیوں کی تبدیلی کے لیے 3 ارب رکھنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں سندھ پولیس کے فلیٹ میں 2 ہزار گاڑیاں جو 10 سال یا اس سے پرانی ہیں وہ تبدیل کرنے کے لیے بھی بجٹ میں 3 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

تین سال میں یہ گاڑیاں تبدیل ہوں گی اور ہر سال 650 گاڑیاں تبدیل کی جائیں گی۔