سندھ کا 30 کھرب سے زائد کا بجٹ پیش، تنخواہ میں اضافہ، مزدور و کسان کارڈ دینے کا اعلان
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مالی سال 25-2024 کے لیے سندھ کا 30کھرب 56 ارب روپے مالیت کا بجٹ پیش کردیا۔
بجٹ میں تنخواہوں میں 30 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ کم از کم اجرت 37 ہزار روپے ماہوار مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد سندھ میں نجی ملازمین کی تنخواہ بھی بڑھے گی۔
بجٹ میں ترقیاتی بجٹ 959 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی،15 سو سے 3 ہزار سی سی امپورٹڈ گاڑیوں پر 45 ہزار روپے تک لگژری ٹیکس ہوگا، ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ریسٹورینٹ پر ادائیگی پر 5 فیصد کم ٹیکس ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ تعلیم کو سب سے زیادہ 519 ارب روپے ملتے ہیں جس میں 459 ارب موجودہ آمدنی کے اخراجات کیلئے ہیں، صحت کیلئے 334 ارب روپے رکھے ہیں جس میں 302 ارب روپے موجودہ اخراجات کیلئے مختص ہیں، لوکل گورنمنٹ 329 ارب روپے کے مجوزہ بجٹ کے ساتھ ٹاپ تھری میں شامل ہے، بجٹ میں بنیادی انفرااسٹرکچر کے اہم شعبوں کیلئے بھی اہم وسائل مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کیلئے 58 ارب روپے بشمول 32 ارب روپے موجودہ اخراجات مختص ہیں، توانائی کیلئے 77 ارب روپے سمیت جاری اخراجات کیلئے 62 ارب روپے مختص ہیں، آبپاشی کیلئے 94 ارب روپے سمیت موجودہ اخراجات کیلئے 36 ارب روپے مختص ہیں، ورکس اینڈ سروسز کیلئے 86 ارب روپے اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کیلئے 30 ارب روپے رکھے ہیں، ٹرانسپورٹ کیلئے 56 ارب روپے مختص کیے گئے، ایس جی اینڈ سی ڈی کیلئے 153 ارب روپے رکھے گئے ہیں، داخلہ کیلئے 194 ارب روپے شامل ہیں۔