کراچی کے بنگلے میں ملازمت کرنے والی جواں سالہ لڑکی پراسرار طور پر لاپتہ

صوبائی دارالحکومت کراچی کے پرتعیش سمجھے جانے والے علاقے گلستان جوہر کے بنگلے میں ملازمت کرنے والی جواں سالہ لڑکی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئیں۔

والد کی فریاد پر جواں سالہ لڑکی کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ دائر کردیا گیا، تاہم والد نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ان کی مدد کے بجائے انہیں تنگ کر رہی ہے۔

والد نے پولیس کو مقدمے میں بتایا کہ میں پیشے سے ڈرائیور ہوں، میری اہلیہ اور بیٹی گھروں میں کام کرتی ہے۔

ایف آئی آر متن میں متاثرہ شخص نے بتایا کہ میری اہلیہ کے بنگلے کے رہائشی حج کے لیئے گئے ہوئے ہیں، میری اہلیہ وہاں چوبیس گھنٹے رہتی ہے جبکہ بیٹی کو صبح میں اہلیہ کے پاس چھوڑتا تھا۔

مقدمے میں انہوں نے بتایا کہ 11 جون کی صبح میں نے بیٹی کو اہلیہ کے پاس چھوڑا ، بیٹی اپنا کام ختم کر کے اپنی والدہ کے بنگلے میں چلی آتی تھی، کام سے واپس نہ آنے پر جب اہلیہ نے معلوم کیا تو بیٹی کے بنگلے والوں نے بتایا کہ وہ کام کر کے چلی گئی ہے۔

متن کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی گئی تو بیٹی کو تنہا اورسیز بنگلوز سے باہر جاتا دیکھا گیا، والد نے کہا کہ مجھے شبہ ہے کہ بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے۔

والد نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس میری بیٹی کو تلاش کرنے کے بجائے مجھے پریشن کر رہی ہے۔

والد کا کہنا ہے پتہ نہیں بیٹی ذندہ ہے کہ نہیں، اگر ذندہ ہے تو سامنے آنا چاہیئے۔

والد نے اعلی حکام سے اپیل ہے کہ میڑی بیٹی کو تلاش کر کے بازیاب کروایا جائے۔