سکھر بیراج کا گیٹ 47 ٹوٹنے سے سندھ بھر میں فصلوں کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ
مرمتی کام کے دوران سکھر بیراج کا ایک گیٹ گرنے کے بعد بیراج پر ایمرجنسی نافذ کرکے پانی کی فراہمی بھی معطل کردی گئی
محکمہ ایریگیشن کے مطابق سکھر بیراج کا گیٹ نمبر 47 مرمتی کام کے دوران گر گیا، دروازہ گرنے سے بیراج کے گیٹ نمبر 47 سمیت گیٹ 43 کے پلرز کو نقصان پہنچاہے۔
ایریگیشن حکام کے مطابق سکھر بیراج پر ایمرجنسی نافذ کرکے بیراج پر ٹریفک کی روانی روک دی گئی۔
دوسری جانب متاثر ہونے والے دروازے 47 کے مرمتی کام کی وجہ سے نہروں کو پانی کی فراہمی بند کر دی گئی۔
سکھر بیراج سے نہروں کو پانی کی فراہمی رکنے کے بعد چاول،گنے اور کپاس کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
محکمہ زراعت کے مطابق موجودہ صورتحال میں کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے حیدرآباد میں واٹر ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے، کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے سندھ کی 6 ڈویژنز میں فوکل پرسن مقرر کیے گئے ہیں جبکہ واٹر ایمرجنسی سیل میں صوبائی، ڈویژنل، ڈسٹرکٹ اور تعلقہ سطح پر 32 فوکل پرسن مقرر کیے گئے ہیں۔
محکمہ زراعت کے نمائندے کا بتانا ہے کہ سکھر بیراج سے سندھ کی زرعی زمینوں کا تقریباً 70 فیصد حصہ سیراب ہوتا ہے۔
دوسری جانب وزیر آبپاشی جام خان شورو نے سکھربیراج کے دو دروازوں کو نقصان پہنچنے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے5 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی واقعے کے اسباب اور ذمہ دار افسران کا تعین کرکے ایک ماہ میں رپورٹ وزیر آبپاشی اور سیکرٹری آبپاشی کوپیش کرےگی۔