شرجیل میمن سے کرپشن کا سوال کرنے پرمعطل کیے جانے والے رپورٹر کو بحال کردیا گیا

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن سے تقریبا 6 ارب روپے کی کرپشن کے الزامات سے متعلق سوال کرنے پر سندھی ٹی وی چینل سندھ نیوز کی جانب سے معطل کیے گئے رپورٹر کو بحال کردیا گیا۔

معطل ہونے والے صحافی سکندر بھٹو نے سندھی زبان میں فیس بک پر کی جانے والی اپنی پوسٹ میں اپنی بحالی کی تصدیق کی۔

سکندر بھٹو نے لکھا کہ انہیں شرجیل انعام میمن سے کرپشن سے متعلق سوال پوچھنے پر چینل انتظامیہ نے معطل کردیا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ انہیں موبائل پر میسیج بھیج کر انہیں معطلی کی اطلاع دی گئی تھی لیکن بعد ازاں چینل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈاکٹر عبدالکریم راجپر نے امریکا سے ان سے فون پر رابطہ کرکے ان سے صورتحال معلوم کرنے کے بعد انہیں بطور رپورٹر کام کرتے رہنے کا کہا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پہلے عبدالکریم راجپر کو غلط فہمی ہوئی تھی لیکن ان سے مکمل معلومات لینے کے بعد انہیں واپس نوکری پر بحال کردیا گیا۔

اس سے قبل 26 جون کو سوشل میڈیا پر ان کی جانب سے شرجیل انعام میمن سے عدالت میں پیشی کے دوران کرپشن کیس سے متعلق سوال کیے جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں سکندر بھٹو دکھائی نہیں دیتے لیکن انہیں بار بار شرجیل انعام میمن سے 5 ارب روپے کی کرپشن کے الزامات سے متعلق سوالات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

صحافی ان سے پوچھتے ہیں کہ ان پر 5 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے اور اب وہ خود وزیر ہیں جب کہ ان کے ماتحت افسران کیسے ان کے خلاف گواہ کے طور پر پیش ہوں گے اور کیسے ان پر لگے الزامات کی شفاف تحقیقات ہوگی؟

صحافی کے سوال پر شرجیل انعام میمن کوئی جواب نہیں دیتے اور وہ خاموشی سے گاڑی میں سوار ہوکر چلے جاتے ہیں اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر ان سے سوال کرنے والے صحافی سکندر بھٹو کو سندھ ٹی وی کی ملازمت سے فارغ کیے جانے کی خبریں پھیلیں۔

سوشل میڈیا پر صحافیوں اور انسانی حقوق کے رہنماؤں نے سکندر بھٹو کو ملازمت سے فارغ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد اب چینل انتظامیہ نے انہیں واپس بحال کردیا۔