اجمل ساوند کے قتل کا سبب بننے والے سندرانی و ساوند تکرار کا جرگہ کردیا گیا

مصنوعی ذہانت کے سندھ اور پاکستان کے پہلے ماہر اجمل ساوند کے قتل کا سبب بننے والے ساوند اور سندرانی برادریوں کے خونی تکرار کا جرگہ کردیا گیا۔

ساوند اور سندرانی برادریوں میں گزشتہ چند سال سے سندھ کے تین اضلاع گھوٹکی، کشمور اور جیکب آباد میں خونی تکرار جاری تھا۔ جس میں دونوں برادریوں کے متعدد افراد قتل ہو چکے تھے۔

سندھ میں اسی طرح کے خونی تکرار و جھگڑے دیگر برادریوں میں بھی سالوں سے جاری ہیں اور ایسے تنازعات کو حل کرنے کے لیے جرگوں کے ذریعے صلح یا فیصلہ کرنا عام بات ہے۔ 

تکرار کا جرگہ ضلع گھوٹکی میں خانگڑھ کے گوہر پیلس میں پیپلزپارٹی کے ایم این اے علی گوہر مہر اور سید خورشید شاہ کیا، دونوں فریقین پر مجموعی طور پر 6 کروڑ 36 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔

جرگے کے مطابق سندرانی قبیلے کے اوپر ساوند برادری کے 13 قتل ثابت ہوئے جس پر سندرانی قبیلے کے اوپر تین کروڑ 21 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

ساوند قبیلے کے اوپر سندرانی برادی کے 11 قتل ثابت ہوئے جس کا ساوند برادری پر تین کروڑ 15 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا، جرگے کے دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے پروفیسر اجمل ساوند کو اسی قبائلی دشمنی میں قتل کر دیا گیا تھا۔

پروفیسر اجمل ساوند اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مہارت رکھتے تھے، انہوں نے فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔