سندھ سمیت ملک بھر کے ایف بی آر ملازمین کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ سے پیسے لینے کا انکشاف
سندھ سمیت ملک بھر کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے محکمہ کسٹم کے 13ملازمین کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے گرانٹس لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد ایف بی آر نے کسٹم کے متعلقہ فیلڈ دفاتر کو ملوث ملازمین سے تمام رقم کی ریکوری کرنے اور سخت تادیبی کارروائی شروع کرنے کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔
محکمہ کی جانب سے ریکوری کے ساتھ ایک ماہ میں جامع رپورٹ جمع کرانے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری ملازمین، ریٹائرڈ ملازمین اور ان کے شریک حیات کی جانب سے مستفید ہونے پر تمام محکموں اور وزارتوں سے ریکوری کرنے اور ملوث ملازمین کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی اور اس حوالے سے تمام محکموں کو مراسلے جاری کر دیئے گئے۔
محکمہ کسٹم کے جو ملازمین بی آئی ایس پی سے غیر قانونی اور ناجائز طور پر مستفید ہوتے رہے ان میں کلکٹریٹ آف کسٹم کراچی کے گریڈ 16کے ویلیوایشن افسر محمد زمان جمالی، کلکٹریٹ آف انفورسمنٹ کراچی کے خادم حسین شامل ہیں۔
اس کے علاؤہ پورٹ قاسم کے شیر محمد، کسٹم اپریز منٹ کراچی کیلئے رابن بوب، کسٹم انفورسمنٹ کوئٹہ کے لال دینا، عبدالمنان، کلکٹریٹ آف کسٹم حیدر آباد کے کفایت اللہ، ڈائر یکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی حیدرآباد کے عزیز اللہ، ارشاد احمد بھٹو، گوادر کے عبدالعزیز، لال محمد، پشاور کے شرف الدین، لاہور کے فضل احمد شامل ہیں۔