سندھیوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے پر ساحل عدیم کے خلاف مقدمہ درج
ساحل عدیم کے خلاف سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سندھیوں کے خلاف نفرت انگیز زبان استعمال کرنے پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔
ساحل عدیم کی پرانی ویڈیو کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں سندھی قوم کے خلاف نفرت انگیز اور نامناسب باتیں کرتے سنا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کم سے کم ڈیڑھ سال پرانی تھی، جس میں ساحل عدیم نے غزوہ ہند اور غزوہ سندھ پر بات کرتے ہوئے سندھیوں کے خلاف نامناسب باتیں کیں۔
اسکالر ویڈیو میں کہتے ہیں کہ یا تو ہم اپنے ساتھ ہی غزہ ہند کرکے خود کو ٹھیک کرلیں یا پھر غزہ سندھ ہی کرلیں۔
اسی دوران وہ سندھ میں جاگیردارانہ نظام پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کرتے ہیں کہ سندھی لوگ اپنی بیٹیوں کو شادی سے قبل وڈیروں کے حوالے کرتے ہیں۔
ویڈیو میں وہ سندھیوں کے خلاف نفرت انگیز بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ خود کو مسلمان کہتے ہیں کہ لیکن ان کے کام ہندووں سے بھی زیادہ خراب ہیں۔
مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ساحل عدیم پر خوب تنقید بھی کی گئی تھی اور سندھ بھر کے سوشل میڈیا صارفین نے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
لیکن اب ایک وکیل کی درخواست پر پولیس نے ساحل عدیم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
نجی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ساحل عدیم کے خلاف وکیل کی درخواست پر سٹی پولیس تھانے کراچی میں نفرت انگیز باتیں کرنے اور اقوام کو آپس میں لڑانے سمیت متعدد دفعات کے تحت مقدمہ دائر کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے ساحل عدیم کے خلاف 13 جولائی کو مقدمہ دائر کرکے تفتیش شروع کردی لیکن فوری طور پر اسکالر کی گرفتاری عمل نہیں آ سکی۔