سندھ میں سندھی بولنے والوں کی تعداد ساڑھے تین کروڑ سے بھی کم، کراچی میں سندھیوں سے زیادہ پشتون آباد
وفاقی ادارہ شماریات نے 2023 کی مردم و خانہ شماری کے مفصل اعداد وشمار جاری کردیے، جن کے مطابق سندھ میں 16 سے زائد زبانیں بولنے والے رہائش پزیر ہیں اور سندھی بولنے والوں کی تعداد ساڑھے تین کروڑ سے بھی کم ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی خانہ و مردم شماری 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سندھی بولنے والوں کی تعداد 3 کروڑ 34 لاکھ 62 ہزار 299 جب کہ ایک کروڑ 24 لاکھ 9 ہزار 745 اردو بولنے والے شہری ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں تیسرا نمبر پشتو بولنے والوں کا ہے جن کی تعداد 29 لاکھ 55 ہزار 893 ہے، چوتھے نمبر پر 22 لاکھ 65 ہزار 471 پنجابی ہیں۔
اسی طرح 12 لاکھ 8 ہزار 147 بلوچی، 9 لاکھ 13 ہزار 418 سرائیکی، 8 لاکھ 30 ہزار 581 ہندکو، 2 لاکھ 65 ہزار 769 براہوی، 53 ہزار 249 کشمیری، 57 ہزار 59 میواتی، 22 ہزار 273 شینا، 27 ہزار 193 بلتی، 14 ہزار 885 کوہستانی، 777 کیلاشی اور 11 لاکھ 51 ہزار 650 دیگر زبانیں بولنے والے ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سندھ کے 5 ڈویژن میں سے کراچی کثیر السانی اعتبار سے سب سے بڑا ڈویژن ہے۔
کراچی کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی ڈویژن کے 7 اضلاع میں سب سے زیادہ ایک کروڑ 3 لاکھ 15 ہزار 905 اردو بولنے والے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں پشتو بولنے والے 27 لاکھ 52 ہزار 148 جب کہ سندھی بولنے والے 22 لاکھ 64 ہزار 189 افراد مقیم ہیں۔
اسی طرح پنجابی بولنے والے 16 لاکھ 45 ہزار 282، بلوچی بولنے والے 8 لاکھ 8 ہزار 352، سرائیکی بولنے والے 7 لاکھ 53 ہزار 903، ہندکو بولنے والے 6 لاکھ 53 ہزار 727، براہوی بولنے والے 75 ہزار 993، میواتی بولنے والے 30 ہزار 375، بلتی بولے والے 26 ہزار 906، کوہستانی بولنے والے 14 ہزار 73، شینا بولنے والے 21 ہزار 860، کیلاشی بولنے والے 614 اور دیگر زبانیں بولنے والے افراد کی تعداد 9 لاکھ 43 ہزار 165 ہے۔