نصراللہ گڈانی قتل کیس سے دہشتگردی کی دفعات خارج، ایم این اے خالد لونڈ بیگناہ قرار

ضلع گھوٹکی میں قتل کیے گئے صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل کیس کی تفتیش کرنے والے افسر نے چارج شیٹ تین ماہ بعد عدالت میں جمع کرادی، جس میں دہشتگردی کی دفعات کو ختم کردیا گیا۔

تفتیشی افسر سراج لاشاری نے مقامی عدالت میں چارج شیٹ جمع کروانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نصراللہ گڈانی کے قتل کو ذاتی دشمنی بھی قرار دیا۔

ان کے مطابق تفتیش سے یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ رکن قومی اسمبلی خالد لونڈ نے صحافی کو قتل کروایا ہو، ان کے ملوث ہونے کے خواہد نہیں ملے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نصراللہ گڈانی قتل کیس سے دہشتگردی کی دفعات خارج کردی گئی ہیں کیوں کہ واقعہ دہشتگردی کا نہیں تھا۔

سراج لاشاری کا کہنا تھا کہ ایم این اے خالد لونڈ بیگناہ ہیں، اس لیے ان کا نام خارج کردیا گیا۔ تاہم ان کے بیٹے شہباز اور نور محمد لونڈ اس میں ملوث نکلے۔ اس لیے ان کا نام چارج شیٹ میں شامل ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ شہباز اور نور محمد لونڈ نے نصراللہ گڈانی کے قتل کا منصوبہ بنایا اور ان کے کہنے پر ہی ان کے سیکیورٹی گارڈز اصغر اور برکت لونڈ نے صحافی کو قتل کیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق نصراللہ گڈانی کے قتل کا واقعہ ذاتی دشمنی تھا، اس لیے اس سے دہشتگردی کی دفعات نکال دی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ نصراللہ گڈانی کو مئی میں میرپور ماتھیلو میں فائرنگ میں زخمی کیا گیا تھا، بعد ازاں وہ دوران علاج چل بسے تھے۔