دریائے سندھ کا واحد بوٹ کلینک ڈوب گیا، سندھ و پنجاب کے مریض رل گئے
سندھ اور پنجاب کے دنگل پر دریائے سندھ کے کنارے آبادیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے والا پاکستان کا واحد ’بوٹ کلینک‘ ڈوب گیا۔
مذکورہ بوٹ کلینک دریائے سندھ کے کنارے آباد سندھ کی محدود آبادیوں جب کہ زیادہ تر پنجاب کی آبادیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرتا تھا۔
ذرائع کے مطابق بوٹ کلینک 20 اگست کی رات سے لاپتا تھا ، بوٹ کلینک انڈس اسپتال کے زیر اہتمام سندھ کے کشمور سے پنجاب کے مظفر گڑھ تک دریائی علاقوں میں خدمات سرانجام دیتا تھا ، دریا کنارے آباد ہزاروں افراد اس کشتیاہسپتال سے مستفید ہوتے تھے۔
کشتی اسپتال گزشتہ رات عملہ کی لاپرواہی سے رسی کھل جانے پر دریا میں چلا گیا تھا ، بوٹ کلینک گڈو براج کے گیٹ نمبر 28 سے ٹکرا کر مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
فلاحی ادارے کی جانب سے پاکستان کی تاریخ کے پہلے بوٹ کلینک کا آغاز نومبر 2020 میں کیا گیا تھا۔
بوٹ کلینک میں ایک فی میل ڈاکٹر، ایک میل ڈاکٹر، پیرا میڈیکس اسٹاف، لیب کلیکشن پوائنٹ اور فارمیسی کی سہولیات موجود تھیں ۔
بوٹ کلینک روزانہ دریا کے پار ایسے پسماندہ ترین علاقے جہاں آج تک کوئی ڈاکٹر یا اسپتال موجود ہی نہیں وہاں 70 سے 80 مریضوں کو ہیپاٹیٹیس بی سی خاندانی منصوبہ بندی غذائیت سمیت دیگر بیماریوں کا علاج فراہم کرتا تھا جبکہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور پولیو کے قطرے بھی پلائے جاتے تھے۔