ہاکس بے پر ڈی ایچ اے کو زمین الاٹ کرنے کے حکم پر امتناع جاری

سندھ ہائی کورٹ نے ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) کو 6ہزار ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ کے خلاف دائر مقدمے میں حکم امتناع جاری کردیا۔

ہائی کورٹ میں ڈی ایچ اے کو ہاکس بے پر 6 ہزار ایکڑ زمین دینے کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کیلئے مہلت طلب کی۔

ناظر سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری انسپیکیشن رپورٹ جمع کرادی گئی۔

عدالت نے پہلے ہی ہاکس بے کے رہائشیوں کی بے دخلی سے روک رکھا ہے، عدالت نے ہاکس بے رہائشی کی بے دخلی سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی۔

اس سے قبل متفرق درخواستوں پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے سندھ حکومت کی طرف سے ڈی ایچ اے کو اراضی دینے پر عدالت عالیہ کی طرف سے چیف سیکرٹری، ڈی ایچ اے کی انتظامیہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔

عدالت کو درخواست گزاروں کی طرف سے استدعا کی گئی تھی کہ یہ زمین کراچی کے کم آمدنی والے شہریوں کو رعایتی قیمت الاٹ کی جانی چاہیے۔

ایڈووکیٹ اشفاق علی پنہوار نے عدالت کو بتایا تھا کہ ڈی ایچ اے کی طرف سے وزیراعلیٰ سندھ کو گزشتہ سال اگست میں درخواست کی گئی تھی کہ ہاکس بے کے قریب ڈی ایچ اے کو 5 سے 6 ہزار ایکڑ اراضی دی جائے تاکہ اس ہائوسنگ سوسائٹی میں توسیع کی جا سکے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ’’سندھ حکومت پہلے بھی کراچی اور حیدرآباد میں زمین اور دیگر املا ک ڈی ایچ اے الاٹ کر چکی ہے، جو صوبے کے غریب عوام کو دی جانی چاہئیں تھیں۔

انہوں نے عدالت کو آگاہی دی تھی کہ صوبائی حکومت کی طرف سے قبل ازیں ڈی ایچ اے سٹی پراجیکٹ کے لیے ڈی ایچ اے کو 11ہزار 640 ایکڑ اراضی بھی الاٹ کی جا چکی ہے، جس پر کوئی حکومتی ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا۔