سندھ حکومت کا برتھ سرٹیفکیٹ مفت فراہم کرنے کا فیصلہ

سندھ کابینا نے صوبے بھر میں مفت برتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کی منظوری دے دی۔

اس وقت صوبے بھر میں پیدائشی سرٹیفکیٹ کی فیس 200 سے 300 روپے کے درمیان لی جاتی ہے اور برتھ سرٹیفکیٹ کا اجرا یونین کونسلز (یو سیز) کرتی ہیں، جس کے بعد نادرا کا ب فارم بنتا ہے اور اس کی بھی فیس کی جاتی ہے، اسی طرح شناختی کارڈ سمیت دیگر دستاویزات کی بھی فیس مقرر ہے۔

اب سندھ کابینا نے یو سیز کی جانب سے جاری کردہ پیدائشی سرٹیفکیٹ کا اجرا مفت میں کرنے کی منظوری دیدی۔

کابینا کا اجلاس سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا، جس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے بعد سندھ کے سینئر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیدائش کے اندراج کے نئے اقدام کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا اور پسماندہ طبقوں کے لیے قابل رسائی بنانا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اندراج فیس کے خاتمے سے پسماندہ اور کم آمدنی والے افراد کو بچوں کی رجسٹریشن اور درست ڈیموگرافک ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے سے دور رس فوائد حاصل ہونگے، سندھ میں ہر فرد کی قانونی شناخت یقینی ہوگی، مفت اندراج سے چائلڈ لیبر، انسانی اسمگلنگ، اور کم عمری کی شادیوں جیسے مسائل کا بھی خاتمہ ممکن ہوگا۔