سندھ کابینا نے کارونجھر رینج کو ثقافتی و قومی ورثہ قرار دینے کی منظوری دے دی

سندھ کابینا نے عدالتی احکامات کی روشنی میں سندھ کے مقدس پہاڑی سلسلے کارونجھر رینج کو ثقافتی ورثہ قرار دینے کی منظوری دے دی۔

سندھ ہائی کورٹ بینچ حیدرآباد نے گزشتہ برس صوبائی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ کارونجھر کو قومی ثقافتی ورثہ قرار دیا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ بینچ حیدرآباد کے جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے کارونجھر کی حفاظت کا حکم بھی دیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ’کارونجھر پہاڑ‘ کسی بھی نوعیت کی کان کنی یا کھدائی کے لیے نہیں ہے سوائے تاریخی ورثوں کی دریافت کے لیے اور وہ بھی بین الاقوامی گائیڈلائنز اور محکمہ آثار قدیمہ کے تحت ہونا چاہیے۔

اب صوبائی کابینا نے کارونجھر رینج کے 21 ہزار پہاڑی سلسلے کو ثقافتی و قومی ورثہ قرار دینے کی منظوری دی دی۔

سندھ کابینا کا اجلاس مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا، جس میں متعدد فیصلے کیے گئے اور سرکاری ملازمین کی نئی پینشن اسکیم بھی متعارف کرائی گئی۔

کابینا نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں 21000 ایکڑ پر مشتمل کارونجھر رینج کو محفوظ ثقافتی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ کیا اور محکمہ ثقافت کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری گزٹ میں بھی اس حوالے سے مطلع کرے۔

عوام یونیسکو کو خط لکھ کر کارونجھر کو عالمی ورثہ قرار دینے کی اپیل کرے، سندھ حکومت

 

سندھ حکومت نے کارونجھر کی کٹائی کی اجازت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

 

سندھ ہائی کورٹ کا کارونجھر کو محفوظ بنانے کا حکم، کٹائی ہوئی تو سیکریٹری اور ڈی سی ذمہ دار ہوں گے: عدالت