جیکب آباد میں ریپ کا نشانہ بننے والی لیڈی ورکر کو شوہر نے کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا

polio-worker-1

سندھ کے شمالی ضلع جیکب آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران مبینہ ریپ کی شکار خاتون پولیو ورکر کو شوہر نے کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔

لیڈی ہیلتھ ورکر کے ساتھ چند دن قبل ریپ کا واقعہ پیش آیا تھا، خاتون کو 13 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں انہوں نے اپنے ساتھ ریپ کا بیان دیا تھا۔

خاتون کے بیان کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے عدالت سے ایک ہفتے کا ریمانڈ بھی لیا تھا۔

بعد ازاں خاتون نے برادری، شوہر اور قبایلی روایات کے پیش نظر بیان بدل دیا تھا۔

جیکب آباد میں خاتون پولیو ورکرز کا مبینہ گینگ ریپ، وزیر اعلیٰ نے رپورٹ طلب کرلی

خاتون نے بعد ازاں خود سے زیادتی کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی، ہم قطرے پلا کر واپس آرہے تھے کہ ایک گھر میں آدمی نے سر پر پستول رکھ دی، مجھ سےموبائل اور پیسےمانگے جو میں نے دے دیے۔

خاتون پولیو ورکر کا کہنا تھا کہ میرےدل کی دھڑکن تیز اور طبعیت خراب ہوگئی، ساتھی ورکر مجھے اسپتال لے آیا، جس آدمی نے فون اور پیسے چھینے اسے پہچان سکتی ہوں۔

اور اب شوہر نے انہیں کاری قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔

جیکب آباد میں پولیو ورکر سے مبینہ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سکھر پیر محمد شاہ کے مطابق خاتون کو شوہر نے سیاہ کاری کا الزام لگا گھر سے نکال دیا ہے۔ خاتون نے اپنے سسرال اور شوہر کی جانب سے جان کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

ڈی آئی جی کے مطابق خاتون کو شوہر اور سسرال سے تحفظ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائےگا، عدالت میں خاتون نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تصدیق کی تھی اور ملزم بھی گرفتار ہے جب کہ پولیس مزید تفتیش بھی کر رہی ہے۔

جیکب آباد کے بعد ٹھٹھہ میں بھی پولیو ورکرز سے بدتمیزی، دھمکیاں