میرپور خاص میں پولیس مقابلے میں مبینہ توہین رسالت کا ملزم ہلاک، لاش کو جلا دیا گیا
ضلع میرپور خاص میں مبینہ توہین مذہب کا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا جب کہ مشتعل افراد نے لاش کو قبر سے نکال کر آگ لگادی۔
میرپورخاص پولیس کے مطابق ضلع عمر کوٹ میں سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں نامزد ملزم شاہ نواز کنبھر ’پولیس مقابلے‘ میں مارا گیا۔
اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی) میر پور خاص کیپٹن (ر) اسد علی چوہدری نے نشریاتی ادارے انڈیپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ واقعہ سندھڑی تھانے کی حدود میں 19 اور 20 ستمبر کی درمیانہ شب پیش آیا۔
کیپٹن (ر) اسد علی چوہدری کے مطابق سندھڑی تھانے کی پولیس معمول کے گشت کے بعد پولیس پکٹ پر پہنچی تو موٹرسائیکل سوار دو مسلح افراد نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک ملزم زخمی اور دوسرے کی موت ہو گئی۔ لاش ہسپتال منتقل کرنے پر مرنے والے ملزم کی شناخت توہین مذہب کے مقدمے میں نامزد ملزم ڈاکٹر شاہ نواز کے طور پر ہوئی۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق ڈاکٹر شاہ نواز کے خلاف عمرکوٹ پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 سی کے تحت مبینہ طور پر مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے بعد فیس بک پر ’گستاخانہ مواد‘ پوسٹ کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ملزم کراچی فرار ہو گیا تھا لیکن عمرکوٹ پولیس نے اسے گرفتار کر کے میرپورخاص منتقل کردیا جہاں مبینہ طور پر اسے سندھڑی پولیس نے ایک ’انکاؤنٹر‘ میں ہلاک کر دیا، تاہم پولیس نے اس شخص کو کراچی سے گرفتار کرنے سے انکار کیا ہے۔
سندھڑی کے ایس ایچ او نیاز کھوسو نے ملزم کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر نے ’ساتھیوں‘ کے ساتھ مل کر پولیس پر فائرنگ کی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں ملزم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ اس کا مبینہ ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
بعد ازاں پولیس نے لاش کو اہل خانہ کے حوالے کیا جو اسے تدفین کے لیے آبائی گاؤں جنہیرو لے گئے، تاہم، لاش چھیننے کے لیے ایک ہجوم جمع ہوگیا اور اہل خانہ کو فرار ہونا پڑا۔
خاندان بھاگ کر نبیسر تھر چلا گیا، جہاں ان کا تعاقب کیا گیا اور لوگوں نے انہیں مقتول ملزم کو دفن کرنے سے روک دیا، تاہم گاڑی میں چھپائی ہوئی لاش کے ساتھ جنہیرو واپس آنے پر ایک ہجوم لاش کو چھیننے اور اسے آگ لگانے میں کامیاب ہوگیا۔
مقتول نے پسماندگان میں تین بیٹے، ایک بیٹی اور بیوہ چھوڑی ہے۔