ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے لیے عمرکوٹ میں ہزاروں لوگ جمع، نماز جنازہ ادا، قبر پر پھول نچھاور
چند دن قبل مبینہ توہین رسالت کے الزام میں پولیس مقابلے میں ہلاک کیے جانے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نماز جنازہ ان کی موت کے چند دن بعد ادا کردی گئی۔
ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی ہلاکت کے بعد اس کی لاش کی بے حرمتی کی گئی تھی، ہجوم نے لاش اہل خانہ سے چھین کر اسے آگ لگا دی تھی۔
بعد ازاں اس کی تدفین کردی گئی تھی لیکن ان کے نماز جنازہ ادا نہیں کی گئی تھی۔
اتوار 22 ستمبر کو تقریبا قتل کے چار روز بعد ہزاروں لوگ عمرکوٹ شہر میں جمع ہوئے، انہوں نے انتہا پسندی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نماز جنازہ بھی ادا کی۔
صوفی گلوکار مانجھی فقیر نے وہاں پہنچ کر صوفیانہ کلام پیش کرکے ماحول کو گرما دیا۔