حکومت سندھ کا تعلیمی اداروں میں طلبہ و اساتذہ کا منشیات ٹیسٹ کا فیصلہ

سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے روک تھام کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے اور طلبا کے منشیات کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

انسداد منشیات کے لئے تشکیل دی گئی ہائی پاورڈ کمیٹی کا دوسرا اجلاس کراچی میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ہوا، جس میں سیکریٹری ایکسائز محمد سلیم راجپوت، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ، سیکریٹری سوشل ویلفیئر پرویز احمد سیہڑ ، کمانڈر اے این ایف برگیڈیئر عمر، ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر اور دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں جینیوا سے یو این او ڈی سی کے عہدیدار ٹام اور اسلام آباد سے ساجد اسلم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں تمام صوبوں اور وفاق میں منشیات کے حوالے سے انٹیلیجنس شیئرنگ اور کو آرڈینیشن بڑھانے کے لئے فیوژن سینٹر کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبا کے منشیات کے ٹیسٹ ہونگے، ہمارا مقصد کسی کو شرمندہ کرنا نہیں ہے، منشیات کے خلاف متحد ہو کر جنگ نہیں کی تو یہ لعنت کسی بھی ہمارے دروازوں پر بھی دستک دے سکتی ہے، تشویشناک بات یہ ہے کہ گھروں کے اندر اور پارٹیز میں کھلے عام منشیات کا استعمال ہو رہا ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معاشرے میں ہر طرح کے لوگ منشیات کا استعمال کر رہے ہیں، جس کی روک تھام کیلیے فوری اقدامات کرنے ہونگے، ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہوجائے، منشیات بہت بڑا چیلنج ہے، حکومت سندھ چاہتی ہے کہ منشیات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، منشیات پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے، اس کے خاتمے کے لئے ہر مکتبہ فکر کو کوششیں کرنی ہونگی۔